MeraForum Community.No 1 Pakistani Forum Community
»
Islam
»
Hadees Shareef
»
رمضان کے متعلق صحیحین کی احادیث کا مجموعہ
Hadees Shareef !!!!Share Hadeesein here!!!!
|
 |
|
|
|
Posts: 32,565
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Gender:
|
|
صحیح مسلم:جلد دوم:حدیث نمبر 267 حدیث مرفوع مکررات 10
یحیی بن یحیی، مالک بن نافع، حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے صحابہ میں سے کچھ آدمیوں کو خواب میں رمضان کے آخری ہفتہ میں لیلة القدر دکھائی گئی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ میں دیکھتا ہوں کہ تمہارا خواب میں دیکھنا آخری سات راتوں کے مطابق ہے تو جو آدمی لیلة القدر کو حاصل کرنا چاہتا ہے تو اسے چاہئے کہ وہ اسے آخری سات راتوں میں تلاش کرے۔
صحیح مسلم:جلد دوم:حدیث نمبر 271 حدیث مرفوع مکررات 10
محمد بن مثنی، محمد بن جعفر، شعبہ، عقبہ، ابن حریث، حضرت ابن عمر فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا لیلةالقدر کو رمضان کے آخری عشرہ میں تلاش کرو کیونکہ اگر تم میں سے کوئی کمزور ہو یا عاجز ہو تو ہو آخری سات راتوں میں سستی نہ کرے۔
|
|
|
Posts: 32,565
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Gender:
|
|
صحیح مسلم:جلد دوم:حدیث نمبر 280 حدیث مرفوع مکررات 21
محمد بن مثنی، ابوبکر بن خلاد، عبدالاعلی، سعید، ابی نضرہ، حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے رمضان کے درمیانی عشرہ میں اعتکاف فرمایا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے لیلة القدر کے ظاہر ہونے سے پہلے اسے تلاش کیا راوی کہتے ہیں کہ جب درمیانی عشرہ پورا ہوگیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے خیمہ کو نکالنے کا حکم فرمایا پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو آگاہ کیا گیا کہ لیلةالقدر آخری عشرہ میں ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پھر خیمہ لگانے کا حکم فرمایا پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم لوگوں کے پاس تشریف لائے اور فرمایا اے لوگوں مجھے لیلةالقدر کے بارے میں بتایا گیا تھا اور میں اس کی خبر دینے کے لئے نکلا تھا کہ دو آدمی لڑتے ہوئے نظر آئے ان کے ساتھ شیطان تھا تو میں اسے بھول گیا ہوں تو اب تم لیلةالقدر کو رمضان کے آخری عشرہ نویں، ساتویں اور پانچویں رات میں تلاش کرو راوی کہتا ہے کہ میں نے کہا ابوسعید ہم سے زیادہ گنتی کو تم جانتے ہو تو وہ کہنے لگے کہ ہاں اس بارے میں ہم تم سے زیادہ حق رکھتے ہیں راوی نے کہا کہ میں نے عرض کیا کہ نویں اور ساتویں اور پانچویں کا کیا مطلب ہے؟ انہوں نے فرمایا حضرت ابوسعید رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ اکیسویں رات گزارنے کے بعد جو بائیسویں رات آتی ہے وہی نویں رات ہے اور جب بائیسویں رات گزارنے کے بعد چوبیسویں رات آتی ہے وہی ساتویں رات ہے اور جب پچیسویں رات گزارنے کے بعد چھبیسویں رات آتی ہے تو وہی پانچویں رات ہے۔
|
|
|
Posts: 32,565
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Gender:
|
|
صحیح مسلم:جلد دوم:حدیث نمبر 281 حدیث مرفوع مکررات 1
سعید بن عمرو بن سہل بن اسحاق بن محمد بن اشعث ابن قیس کندی، علی بن خشرم، ابوضمرہ، ضحاک بن عثمان، ابن خشرم، ضحاک بن عثمان، ابی نضر مولی عمر بن عبید اللہ، بسر ابن سعید، حضرت عبداللہ بن انیس سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ مجھے لیلۃ القدر دکھائی گئی پھر اسے بھلا دیا گیا اور میں نے اس کی صبح دیکھا کہ میں پانی اور مٹی میں سجدہ کر رہا ہوں راوی کہتے ہیں کہ تیئسویں رات بارش ہوئی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہمیں نماز پڑھائی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز سے فارغ ہوئے تو آپ کی پیشانی اور ناک پر پانی اور مٹی کے نشان تھے حضرت عبید اللہ ابن انیس رضی اللہ تعالیٰ عنہ تیئسویں رات کو لیلة القدر فرماتے تھے
|
|
|
Posts: 32,565
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Gender:
|
|
صحیح مسلم:جلد دوم:حدیث نمبر 283 حدیث مرفوع مکررات 8
محمد بن حاتم، ابن ابی عمر، ابن عیینہ، ابن حاتم سفیان بن عیینہ، عبدة، عاصم بن ابی النجود، حضرت زر بن حبیش رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت ابی بن کعب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے پوچھا اور عرض کیا کہ آپ کے بھائی حضرت ابن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ جو آدمی سارا سال قیام کرے گا تو وہ لیلة القدر کو پالے گا حضرت ابی بن کعب رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ اللہ اس پر رحم فرمائے وہ یہ چاہتے تھے کہ کہیں لوگ ایک ہی رات پر نہ بھروسہ کر کے بیٹھ جائیں ورنہ یقینا وہ اچھی طرح جانتے تھے کہ لیلةالقدر رمضان میں ہے اور وہ بھی رمضان کے آخری عشرے میں ہے اور وہ رات ستائیسویں رات ہے پھر انہوں نے بغیر استثناء ان شاء اللہ کے بغیر کے قسم کھائی کہ لیلةالقدر ستائیسویں رات ہے میں نے عرض کیا اے ابوالمنذر! آپ یہ بات کس وجہ سے فرما رہے ہیں؟ انہوں نے فرمایا کہ اس دلیل اور نشانی کی بنا پر کہ جس کی خبر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہمیں دی ہے کہ یہ وہ رات ہے کہ اس رات کے بعد کے دن جو سورج طلوع ہوتا ہے تو اس کی شعائیں نہیں ہوتیں۔
|