True Story !!! Post True Stories Here !!! |
Advertisement |
|
Thread Tools | Display Modes |
(#1)
|
|
||||
خوشی کی کنجی -
>>
Show Printable Version
Email this Page
07-29-2015, 11:59 AM
خوشی کی کنجی:
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ "میں کیسے برداشت کرسکتی ہوں؟دس سال ہوگئے،تم صرف میرے ہو،میں تمھاری محبت،تمھاری توجہ کی تقسیم کیسے برداشت کرسکتی ہوں؟" فائزہ نے اپنے شوہر فیضان کی بات کا جواب دیتے ہوئے کہا۔ فیضان اور فائزہ کی شادی کو دس سال ہوچکے تھے،ابھی تک بے اولاد تھے،دو دفعہ اولاد کی امید بندھی لیکن اللہ کو کچھ اور ہی منظور تھا،ڈاکٹروں نے صاف بتا دیا تھا کہ اب فائزہ کی جان کو خطرہ ہے اس لئے اولاد کا خیال دل سے نکال دیا جائے۔فیضان،فائزہ اور ان دونوں کے والدین کے لئے یہ انتہائی پریشانی کی بات تھی لیکن سب بے بس تھے۔سو راضی ہوکر بیٹھ گئے۔اسی طرح دس سال گزر گئے،بالآخر فیضان کی بڑی بہن سارہ نے گھر میں فیضان کی دوسری شادی کی بات چلائی،سب اس پر راضی تھے لیکن اصل مسئلہ فائزہ کا تھا،اور وہی ہواجس کا ڈر تھا،فائزہ نے صاف انکار کردیا تھا۔ "دیکھوفائزہ!سمجھنے کی کوشش کرو،تمہارے ساتھ میں زندگی کے دس سال گزار چکا ہوں،تم سے زیادہ محبت اور توجہ کسے مل سکتی ہے؟"فیضان نے اسے دھیمے انداز میں سمجھانے کی کوشش کی۔ "ٹھیک ہے،تم مجھے طلاق دے دو اور دوسری شادی کرلو۔"فائزہ نے جذباتی انداز میں کہا۔ "ایک طرف تم کہہ رہی ہو کہ تمہیں میری سو فیصد توجہ چاہئے اور ساتھ ایک دم ہی صفر پر جانے پر راضی ہوگئی،کوئی درمیان کامعاملہ نہ کرلیں۔"فیضان نے محبت بھر ی دلیل دیتے ہوئے کہا۔ لیکن فائزہ پر یہ سب دلیلیں بے اثر تھیں۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ دن گزرتے گئے،گھر میں خاموشی بڑھتی گئی۔ ایک دن فیضان نے اچھا موڈ دیکھتے ہوئے دوبارہ بات شروع کی۔ "اچھا!لڑکی تمھاری پسند کی ہوگی،اگر تمھیں پسند آئی تو ٹھیک ورنہ انکار۔"فیضان نے مسکراتے ہوئے کہا۔ "یہ صحیح ہے،پھر میراتو ہر لڑکی کے لئے انکار ہوگا۔"فائزہ نے جوابی مسکراہٹ کے ساتھ کہا۔ "دیکھوفائزہ!تم ہمیشہ میری خوشی کا خیال رکھتی رہی ہو،یہ خوشی تو ہم دونوں کی خوشی ہوگی۔"فیضان نے اسے قائل کرنے کی کوشش کی۔ "میری کیسے؟تمھاری اور اس کی خوشی ہوگی جسے تم لانے کی منصوبہ بندی کررہے ہو؟"فائزہ اپنی بات پر قائم تھی۔ "نہیں فائزہ،یہ تمھاری خوشی بھی ہوگی،آزما کر دیکھ لو،ہمارے گھر میں بچوں کے قہقہے گونجیں گے انشاء اللہ۔ورنہ اسی خاموشی کے ساتھ ہم دونوں بوڑھا بڑھیا بن جائیں گے۔"فیضان نے بات جاری رکھی۔ فائزہ خاموش تھی۔ "دیکھو فائزہ،بچے ہونے کے بعد سب کچھ بدل جائے گا،اگر ایسا نہ ہوا تو تم بیشک طلاق لے لینالیکن میری بات کو پرکھ تو لو۔"فیضان اسے منانے کی کوشش کررہا تھا۔ فائزہ خاموشی سے اندر چلی گئی۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ رات کی تاریکی میں سسکیوں کی ہلکی ہلکی آواز آرہی تھی،یہ فائزہ تھی جو اللہ کے سامنے سربسجود تھی،وہ اللہ سے عافیت طلب کررہی تھی،اسی مناجات کے دوران ہی وہ مصلے پر سو گئی،اس نے خواب میں دیکھا کہ کوئی چاند سا خوبصورت بچہ اس کی گود میں ڈال رہا ہے،بچہ اسے دیکھ کر مسکرا رہا ہے،اور وہ اس کی مسکراہٹ سے کِھل اُٹھی ہے۔ صبح اتوار تھا،وہ اٹھی تو بہت تازہ دم تھی۔ "ٹھیک ہے مجھے منظور ہے،تم دوسری شادی کرلو لیکن کوئی تہذیب یافتہ لڑکی ڈھونڈنا میرے جیسی،نہ مجھے لڑنا آتا ہے اور نہ میں سازشیں کرنا جانتی ہوں۔"فائزہ نے ناشتہ کرتے ہوئے یہ بات کہی تو فیضان حیرت سے اچھل ہی پڑا۔ "یہ یہ یہ تم کہہ رہی ہے،الہٰی یہ کیا ماجرا ہوگیا؟"فیضان مسکراتی ہوئی فائزہ کو دیکھ رہا تھا۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ پھر سعدیہ فیضان کی دلہن بن کر گھر آگئی،نہایت دھیمے مزاج کی اور محبت والی لڑکی تھی۔ ایک سال میں ہی اللہ نے چاند سے بیٹے سے نواز دیا،فیضان نے جب بچے کو فائزہ کی گود میں دیا تو فائزہ کی آنکھوں میں خوشی سے آنسو آگئے،بچے نے اس کی انگلی منہ میں ڈال لی اور مزے سے چوستے چوستے سکون سے سو گیا۔فائزہ کو آج ایسا سکون محسوس ہورہا تھا جو ایک عجب رنگ لئے ہوئے تھا۔ "یہ تمھارا لائف ٹائم محرم ہے میری پیاری فائزہ،تم اس کی بڑی امی ہو۔" "یاد رکھنابڑی امی!بچے پیار کے ہوتے ہیں۔"فیضان نے فائزہ سے محبت سے کہا تو وہ کھلکھلا اٹھی۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ پھر اللہ نے سعدیہ کو تین سال بعد ایک اور بیٹی دی تو گھر کی رونق میں اور اضافہ ہوگیا۔بڑا بیٹا ارسلان تو فائزہ کے بغیر رہتا ہی نہیں تھا،بڑی امی،بڑی امی کہتا ہوا اس کا دُم چھلا بنا رہتا۔فائزہ بھی اس کے ناز نخرے اٹھاتے نہیں تھکتی تھی۔فائزہ اور سعدیہ کی آپس میں ایسی دوستی ہوچکی تھی کہ ایسے محسوس ہوتا تھا گویا دو سگی بہنیں ہوں۔ اور وہ گھر جو خاموشی کی گہرائیوں میں گم ہورہا تھا وہاں ہر طرف زندگی کے قہقہے بکھر چکے تھے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تحریر:آفاق احمد
|
Sponsored Links |
|
(#2)
|
|
|||
Re: خوشی کی کنجی -
>>
Show Printable Version
Email this Page
07-29-2015, 12:48 PM
|
(#3)
|
|
|||
Re: خوشی کی کنجی -
>>
Show Printable Version
Email this Page
07-29-2015, 12:59 PM
|
(#4)
|
|
||||
Re: خوشی کی کنجی -
>>
Show Printable Version
Email this Page
07-29-2015, 01:56 PM
|
(#5)
|
|
|||
Re: خوشی کی کنجی -
>>
Show Printable Version
Email this Page
08-03-2015, 12:57 PM
|
(#6)
|
|
|||
Re: خوشی کی کنجی -
>>
Show Printable Version
Email this Page
08-05-2015, 05:21 PM
|
(#7)
|
|
||||
Re: خوشی کی کنجی -
>>
Show Printable Version
Email this Page
12-13-2015, 03:38 PM
|
(#8)
|
|
|||
Re: خوشی کی کنجی -
>>
Show Printable Version
Email this Page
03-17-2017, 04:08 PM
|
(#9)
|
|
|||
Re: خوشی کی کنجی -
>>
Show Printable Version
Email this Page
08-02-2017, 12:15 PM
|
(#10)
|
|
|||
Re: خوشی کی کنجی -
>>
Show Printable Version
Email this Page
08-05-2017, 01:26 AM
|
Bookmarks |
Tags |
خوشی, کنجی, کی |
Thread Tools | |
Display Modes | |
|
|
Similar Threads | ||||
Thread | Thread Starter | Forum | Replies | Last Post |
یقیناً نیوٹن خود کشی کر لیتا | bint-e-masroor | Urdu Literature | 2 | 05-17-2014 08:20 PM |
کسی شخص کی طرح ہونے کی خواہش مت کرنا | ROSE | Hadees Shareef | 0 | 08-04-2012 02:52 PM |
لوگوں کو ان کی خواہشوں کی چیزیں یعنی عورتی | ROSE | Quran | 8 | 01-23-2012 06:21 AM |
کویی خواب کویی جھونکا کویی خوشبو ہی نہیں | ROSE | Miscellaneous/Mix Poetry | 2 | 12-30-2011 12:50 PM |
~!! آنے لگی جو ہجر کی خوشبو وصال میں !!~. | "K.G" | Miscellaneous/Mix Poetry | 7 | 08-11-2009 04:07 AM |