~~~ shab-e-barat ~~~ - MeraForum Community.No 1 Pakistani Forum Community

MeraForum Community.No 1 Pakistani Forum Community

link| link| link
MeraForum Community.No 1 Pakistani Forum Community » Islam » Islamic Issues And Topics » ~~~ shab-e-barat ~~~
Islamic Issues And Topics !!! Post Islamic Issues And Topics Here !!!

Advertisement
Post New Thread  Reply
 
Thread Tools Display Modes
(#1)
Old
umair8005 umair8005 is offline
 


Posts: 12,500
My Photos: ()
Join Date: Aug 2008
Location: !!~~ SuM 1 HeRtZ ~~!!
Ams2 ~~~ shab-e-barat ~~~ - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   08-17-2008, 08:23 PM

شب برا ت



اللہ تعالی نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو ایک کامل نمونہ بناکر مبعوث فرمایا۔ فرمان باری تعالی ہے ”تمہارے لئے رسول اللہ کی ذات میںبہترین نمونہ موجود ہے اس شخص کیلئے جو اللہ اور آخرت کی امید رکھتاہو“۔ سورہ احزاب ۱۲۔ اس آیت مبارکہ میں اللہ تعالے نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات ِ گرامی کو بہترین نمونہ قرار دے کر ہم سے یہ مطالبہ کیاہے کہ ہم ہرمعاملہ میں خواہ نشست و برخواست ہوکہ رہن و سہن ، معاملات ہوں کہ عبادات ، معاشیات ہوکہ نفسیات ، خوشی ہوکہ غمی ، الغرض ہرمعاملہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے نقش قدم پر چلیں اور اس سے ازسرموانحراف نہ کریں ۔ ارشاد ربانی ہے:”جب اللہ اور اس کا رسول کسی بات کافیصلہ فرمادیں تو کسی مومن مردوعورت کو ان کے کسی کام کا کوئی اختیارباقی نہیں رہتااورجوشخص اللہ اور اس کے رسول کی نافرمانی کرے اس نے کھلی گمراہی اختیارکی“۔ سورہ احزاب ۶۳

دوسری طرف لغت میںہر نئی ایجادات کو بدعت کہتے ہیں ۔ اسی سے لفظ بدیع بنا ہے جوکہ اللہ تعالی کا صفاتی نام ہے لیکن اصطلاح ِ شریعت میں بدعت ہر اس شئے کو کہاجاتاہے جسے دین سمجھ کر یاثواب سمجھ کراختیارکیاجائے۔اور وہ کتاب و سنت اور اسوہ صحابہ سے ثابت شدہ نہ ہو۔ دنیاوی ایجادات و اختراعات کو نہ شریعت میں بدعت کہتے ہیں اورنہ شریعت اس سے منع کرتی ہے ۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے ”من احدث فی امرناھذا مالیس منہ فھورد“جس نے ہمارے اس دین میں کوئی نئی ایجادکی جو اس دین میں نہ ہوتووہ مردودہے“(بخاری ،مسلم،ابوداو ¿د، ابن ماجہ) اور یہ بات بھی ذہن نشین رکھئے کہ جس طرح نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا قول و فعل سنت ہے اسی طرح جو کام آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اختیار نہیں فرمایااس کا ترک کرنابھی سنت ہے ۔اور اسے اختیارکرنابدعت ہے۔کیونکہ اگر اس فعل میں کوئی خوبی ہوتی اور اس فعل سے کچھ ثواب حاصل ہوتا یااس کا کرنے والا اللہ تعالی کی جانب سے کسی اجر کا مستحق ہوتاتوآپ صلی اللہ علیہ وسلم اس پر ضرور عمل فرماتے اور ہرگزترک نہ فرماتے کیونکہ یہ تو ناممکن ہے کہ ایک فعل میں کوئی خیروخوبی پائی جاتی ہو اور اسے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ترک کردیں ۔اس صورت سے یہ بات لازم آتی ہے کہ نعوذباللہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے دین میں اخفاءسے کام لیاہے اوربصورت ثانیہ اسلام ایک نامکمل دین ہے ۔ جبکہ یہ دونوں امر ناممکن ہیں ۔ کیونکہ اخفاءکی صورت میں رسالت ہی باطل ہوجاتی ہے فرمان ربانی ہے ۔”اے رسول آپ کی جانب آپ کے پروردگارکی طرف سے جوکچھ نازل کیاگیاہے اسے پہنچادیجئے اور اگر آپ نے ایسانہ کیاتو آپ نے اپنی رسالت کونہیں پہنچایا“(سورہ مایدہ آیت ۷۶)اور دوسری صورت میں قرآن کریم کا انکار لازم آتاہے فرمان خالق کائنات ہے ”آج میں نے تمہارے لئے تمہارادین مکمل کردیااور تم پر اپنی نعمت تمام کردی اورتمہارے لئے اسلام کوپسندکیا“(سورہ مائدہ آیت ۳)

ایک اور اہم بات یہ ہے کہ ضعیف حدیث وہ ہوتی ہے جو غیر معتمد ذریعے سے منقول ہو ، جیسے راوی کا جھوٹ بولنا ، بات گھڑکر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف منسوب کردینا، حافظہ خراب ہونا، یاراوی جس سے روایت کرتاہے اس سے ملاقات نہ ہونا ، یاراوی کی سچائی اور غیرسچائی معلوم نہ ہونا،اور بغیر تحقیق بات کردینا، وغیرہ جیسے عیوب پائے جانے کی صورت میں روایت مردود کردی جاتی ہے ، ۔اور ایسی روایت جوجھوٹ پر مبنی ہو کو بنیاد بناکردین بنالینا جس کی کوئی اصل نہ ہوعبادت نہیں بن سکتی البتہ بدعت ضرور ہوسکتی ہے۔

اب آتے ہیں ان روایات کی طرف جن کا سہارالیکر ہم لوگ آج کل من گھڑت عبادات بنالیتے ہیں اور باقاعدہ اہتمام سے منائی جاتی ہیں جن میں سے ایک شب براءت ہے :
نوٹ شب فارسی کا لفظ ہے جبکہ براءت عربی زبان کا لفظ ہے ۔ شب بمعنی رات اور براءت بمعنی لاتعلقی اور دوری کے ہے ۔
وہ روایات جو کہ اس رات کی طرف منسوب کی جاتی ہیں : ۔

نمبر۱: ترمذی شریف میں روایت ہے جسے حجاج بن ارطاة یحیی بن ابی کثیر اور عروہ کے ذریعہ سے عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کیاہے آپ فرماتی ہیں میں نے ایک رات رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو نہیں پایا۔ میں نکلی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم بقیع میں تھے ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاکہ تو اس بات سے ڈرتی ہے کہ اللہ اور اسکا رسول تیرے ساتھ خیانت کریگا ۔ میں نے عرض کیا ، اے اللہ کے رسول! میں نے گمان کیاکہ آپ اپنی دیگر ازواج کے پاس تشریف لے گئے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا”اللہ تبارک وتعالی نصف شعبان کی شب میں آسمان ِ دنیاکی جانب نزول فرماتاہے اور بنوکلب کی بھیڑوں کے بالوں کی تعداد سے زیادہ لوگوں کی مغفرت فرماتاہے۔

یہ وہ روایت ہے جس پر اس تمام قصہ شب براءت کی بنیاد رکھی گئی ہے اور یہی وہ روایت ہے کہ جس کے سبب ہمارے اہل سنت والجماعت بھی اس رات قبرستان کے چکرکاٹتے یامسجدوں میںشب بیداری کااہتمام کرتے نظرآتے ہیںاور اسے ایک ایساعمل تصورکرتے ہیںجس کا ترک انہیں کسی حال گوارانہیں۔لیکن محدثین اورفقہائے اسلام کی نگاہ میں اس روایت کی کوئی حیثیت نہیں۔ خود امام ترمذی رحمہ اللہ علیہ نے اس روایت کونقل کرکے اس پر شدید جرح کی ہے وہ لکھتے ہیں”ہم عائشہ رضی اللہ عنہاکی حدیث کو اس سندکے علاوہ کس اور سند سے نہیںجانتے یعنی حجاج کی سند اور میں نے محمد یعنی امام بخاری رحمہ اللہ سے سناوہ اس حدیث کو ضعیف کہتے تھے اورفرماتے تھے یحیی بن ابی کثیر نے عروہ سے کوئی حدیث نہیںسنی اور حجاج نے یحیی بن ابی کثیر سے کوئی روایت نہیں سنی“۔یہ تھے امام ترمذی رحمہ اللہ علیہ کے الفاظ۔
اور یہ حدیث اس سند کے علاوہ اور کسی سند سے مروی نہیں ۔امام بخاری رحمتہ اللہ علیہ کی تحقیق ہے کہ حجاج بن ارطات نے یحیی بن ابی کثیر سے کوئی روایت نہیں سنی ۔ اس طرح یہ روایت منقطع ہوئی ۔
امام ترمذی کا دعوی ہے کہ یحیی بن ابی کثیرنے عروہ سے بھی کوئی روایت نہیں سنی ۔ اس طر ح اس سندمیںیہ دوسراانقطاع ہے۔ اور درمیان سے اگر ایک راوی بھی چھوٹ جائے تو وہ روایت ناقابل قبول ہوتی ہے ۔ کجاکہ دومقامات سے دوراویوں کا چھوٹ جانا۔
حجاج بن ارطات سے متعلق امام عجلی کہتے ہیں ”حجاج اپنے زمانہ کا فقیہ اور مفتی تھا اور اس میں بڑائی کامادہ تھا اور وہ کہاکرتاتھاکہ مجھے عزت و شرف کی محبت نے ہلاک کردیا“۔ابن معین رحمہ اللہ کہتے ہیں ”وہ قوی نہیں اگرچہ سچاہے لیکن دھوکہ دیتاہے“۔امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ سے نقل کیاہے کہ”حجاج نے زہری کونہیں دیکھااورامام یحیی اس حجاج کے بارے میں اتنی بری رائے رکھتے تھے کہ میںنے اتنی بری رائے کسی اور کے بارے رکھتے نہیںدیکھا۔
امام نسائی کہتے ہیں ”حجاج قوی نہیںہے “دارقطنی کہتے ہیں ”حجت نہیںہے“امام شافعی فرماتے ہیں”حجاج بن ارطات کہاکرتاتھا”آدمی کی بڑائی اورعزت اس وقت تک مکمل نہیںہوتی جب تک وہ جماعت سے نماز پڑھنانہ چھوڑدے۔

باوجود اس کے کہ نصف شعبان کی فضیلت میں جو روایات پیش کی جاتی ہیں وہ ضعیف اور موضوع یعنی من گھڑت ہیں لیکن بعض لوگوں کاکہناہے کہ فضائل اعمال میں ضعیف روایت قبول ہوتی ہے۔لہذا فضائل سے متعلقہ روایات پر جرح کی ضرورت نہیں۔
اس بات کو سمجھنے کیلئے ہم ایک حقیقت آپ کے سامنے رکھتے ہیں کہ ایسے علماءیاایسے لوگ جو یہ بات کہتے ہیں یاتووہ خود فریبی میں مبتلاہیں یادوسروں کو فریب دیناچاہتے ہیں ۔ پہلے تو وہ اس بات کی وضاحت فرمائیں کہ حدیث ضعیف سے انکی مراد کیاہے؟محدثین کے نزدیک ہروہ روایت ضعیف ہے جو صحیح نہ ہواور ایسی روایات کی جتنی اقسام ہیں سب ہی ضعیف ہیںمثلاموضوع،متروک ، منکر،معلول،شاذ،مقلوب، مرسل ، منقطع ، معلق،اورمعضل وغیرہ ۔سوال یہ ہے کہ ضعیف روایت کی کونسی قسم قبول قراردیتے ہےں ؟اگر ان کا مقصود ہرقسم ِضعیف قبول ہے تو پھر موضوع کی کیاحیثیت ہوگی؟جس کے بارے میں یقین ہوتاہے کہ اسے واضع نے وضع کرکے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی جانب منسوب کیاہے۔اگر ایساہی ہے تو پھر صادق اورکاذب یعنی سچااورجھوٹادونوںمساوی ہونگے؟ دونوں کی بات قبول ہوگی یامردود۔ یاایک کی روایت قبول تودوسرے کی رد ایسی صورت میں جو جواب ان بھائیوں کے پاس ہوگا وہی جواب ہماراہے ۔ لازمی بات ہے کہ ضعیف روایت کو قبول کرنے کیلئے کچھ نہ کچھ شرائط ہونگی۔

اس سلسلے میں انہیں علماءکے دواقوال ہیں ©: ایک گروہ اس بات کا قائل ہے کہ ضعیف روایت ہرگزقبول نہیں اور جرح و تعدیل اور فن رجال کی کتابوں کودیکھنے کے بعد یہی اندازہ ہوتاہے کہ متقدمین کے نزدیک ضعیف روایت کسی بھی صورت میںقبول نہیں ہوتی ۔ قاضی ابن العربی مالکی اور بہت سے علماءفرماتے ہیں ”ضعیف حدیث پر قطعاعمل نہ کیاجائےگا“اور فتاوی رضویہ ج۱ص۱۱پر احمد رضاخاں بریلوی کہتے ہیں”ضعیف حدیث سے کسی چیز کا مسنون ہوناثابت نہیں ہوتا“۔

دوسراگروہ اس بات کا قائل ہے کہ ضعیف روایت چندشرائط کے ساتھ قابل عمل ہوگی اگر وہ شرائط پوری اترتی ہیں تو عمل جائز ورنہ نہیں۔عبدالحی لکھنوی حنفی فرماتے ہیں”فضائل اعمال میں ضعیف روایت پر عمل کرنااور اسے جائز سمجھنابالاتفاق باطل دعوی ہے۔ اوریہی جمہورکامذہب ہے۔البتہ عمل کی صورت میں مشروط ہے کہ شدیدضعیف نہ ہو اور اگر شدیدضعیف ہوتوفضائل اعمال میں بھی قبول نہ کی جائے“۔آثارالمرفوعہ ص۳۶۔

حافظ ابن حجررحمہ اللہ نے ضعیف روایت پر عمل کیلئے تین شرائط نقل کی ہےں۔۱:روایت شدید ضعیف نہ ہو (اس شرط سے ان راویوں کی روایات خارج ہوجاتی ہیں جو کذاب یامتہم بالکذب ہےںیافحش غلطیاں کرتے ہیںاوراپنی روایت میںمنفرد ہیں)۲:وہ روایت اصل عام کے تحت داخل ہو(تاکہ اس سے وہ گھڑی ہوئی روایات نکل جائیںجنکی کوئی اصل نہیں)تیسری شرط اس روایت پر عمل کرتے ہوئے اس کے ثبوت کا اعتقاد نہ رکھتاہو(تاکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی جانب وہ بات منسوب نہ ہو جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نہ فرمائی ہو)۔

ان شرائط پر غورکیجئے اور سوچئے کہ کیا اس شب براءت کی طرف منسوب روایت پریہ تینوں شرائط یاان میںسے کوئی ایک شرط صادق آتی ہے؟یایہ روایت ان شرائط سے خارج ہے ۔ کہیں یہ روایت شدید ضعیف اور من گھڑت تونہیں، کیااس کا راوی حجاج بن ارطا ت متروک ،مدلس نہیں؟اوپر اسکی تفصیل گزرچکی ہے ۔

کیاکوئی ایسی صحیح حدیث موجود ہے جس سے اس شب کی کوئی اصلیت ثابت ہوتی ہو؟ جس سے اس روایت کی تائید ہوتی ہو؟ جس کے باعث ہم شب براءت کے وجود کو تسلیم کرلیں؟اور یہ سمجھ لیں کہ یہ روایت اس صحیح حدیث کی شاہد ہے۔اور اس ضعف سے کوئی حرج واقع نہیںہوتا۔

اور تیسری شرط تو خاص طور قابل غور ہے ۔ کیاہمارے علما اس رات کی عبادت اور اس دن کے روزے کو ثواب تصور نہیںکرتے اور کیااس شب وروز کی فضیلت میں مضامین تحریراورلوگوں کے سامنے تقاریر نہیںکرتے؟اور کیا ہم ان منکراور مردود روایات کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف منسوب نہیں کرتے ؟ جبکہ ایساکرنا جائز ہی نہیں ۔کیونکہ جو شے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے معتمدذریعے سے ثابت نہ ہو اسے آپ کی طرف منسوب کرنانبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر جھوٹ گھڑنے کے مترادف ہے جس کے بارے میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے ”جوشخص مجھ پر جان کر جھوٹ بولے اسے جان لیناچاہئے کہ اسکاٹھکانہ دوزخ ہے“(بخاری مسلم ،ترمذی)۔ نیز فرمایا”انسان کے جھوٹاہونے کیلئے یہی کافی ہے کہ ہرسنی ہوئی بات بیان کردے“(مسلم) امام نووی شرح صحیح مسلم میں فرماتے ہیں ”اس حدیث میں ہرسنی سنائی بات بیا ن کرنے پر تنبیہ مقصود ہے کیونکہ انسان عادتا ہر قسم کی بات سنتاہے خواہ سچ ہو یا جھوٹ ۔توجب وہ ہرسنی ہوئی بات بیان کرے گا تو جھوٹ بھی ضرور بولے گا اس لئے کہ وہ ایسی بات بھی ضرور بیان کریگاجووقوع میں نہیں آئی “۔

ہمارے علماءکہتے ہیں کہ جب متعدد ضعیف روایتیں جمع ہوجائیں یاایک روایت کی متعدد ضعیف سندیں اکٹھی ہوجائیں تووہ روایت حسن لغیرہ کہلاتی ہے اور اس سے استحباب ثابت ہوجاتاہے۔لیکن ان علماءنے اپنے اس قول میں دودھوکے کھائے ہیں ۔۱: یہ اس وقت ہے کہ جب متقدمین نے متعدد سندات سے نقل کی ہو لیکن اگر متقدمین نے اسے روایت نہیں کیا بلکہ متاخرین اسے روایت کررہے ہیں ، تو خواہ انکی تعداد لاکھ سے بھی تجاوز کرجائے اسے حدیث تسلیم نہ کیاجائے گا ۔۲: اگر ضعیف روایت متعدد ضعیف سندوں سے مروی ہو یا متعدد ضعیف روایات مروی ہوں بشرطیکہ متقدمین نے اسے روایت کیاہو تو اس سے استحباب ثابت ہوتاہے لیکن اس پر اصرار کرنے سے وہ بھی حرام ہوجاتاہے ۔ کیونکہ مستحب کا مقصود یہ ہے کہ اگراس پر عمل کیاجائے تو ثواب ہوگا اور اگر اسے ترک کردیاجائے توکوئی گناہ نہ ہوگا ۔ لیکن جب کوئی شخص مستحب پر اصرار کرتاہے تو گویا وہ تین امور کا دعوی کرتاہے:
۱:اس فعل و عمل کے ترک میں گناہ ہے ۔ ۲: جب اس کے ترک میں گناہ واقع ہواتو اس کے نزدیک وہ شے مستحب نہیںبلکہ واجب بن گئی اور غیر واجب شے کو واجب سمجھنایاواجب قرار دینا حرام ہے۔کیونکہ دین الہی میں اضافہ ہے ۔۳: کسی شے کے وجوب کا حق صرف شریعت کوہے جب کوئی شخص کسی غیر واجب کے وجوب کا دعوی کرتاہے تو وہ شخص خودشارع ہونے کادعوی کرتاہے جو صریحا کفر ہے ، اور اسی لئے فقہاو علماءسلف نے ا ن تمام صورتوں کو حرام قرار دیاہے ۔

رہی بات نصف شعبان کے روزوں کی توہرمہینہ کی ۳۱،۴۱اور ۵۱ کے روزے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہیں ، خواہ یہ شعبان کے ہوں یاکسی اور مہینہ کے ۔ جیساکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ کو انکا حکم دیا ، نیز آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ابوہریرہ اور ابودردا رضی اللہ عنہما کوان روزوں کی وصیت فرمائی اور جو شخص بعض مہینوں میں یہ روزے رکھ لے اور بعض میں چھوڑ دے یاکبھی رکھ لے اور کبھی چھوڑ دے تو بھی کوئی بات نہیںکیونکہ یہ نفلی روزے ہیں فرضی نہیں البتہ ان روزو ں کو صرف شعبان کے ساتھ وابستہ کرنا اور دیگرمہینوں میں نہ رکھنا یاانکااہتمام صرف شعبان میں کرنا غلو فی الدین ہے جوکہ جائزنہیں۔

محترم قاری آخر میں یہ بات ذہن نشین رکھیں کہ کوئی بھی کام نیکی اس وقت ہوسکتاہے جب وہ قرآن کریم یاصحیح حدیث سے ثابت ہو ۔ اگرایسانہیں تو وہ کام عبادت نہیں بن سکتی ۔نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے ”قیامت کے روز کچھ لوگ حوض کوثر کی طرف آرہے ہونگے کہ ملائکہ انکے درمیان دیوار بن جائینگے میں کہوںگاکہ آنے دو یہ میرے امتی ہیں ۔ ملائکہ جواب دینگے کہ آپکو خبر نہیںکہ بعد میں ان لوگوںنے دین میںکیاکیانئے کام شروع کردئے تھے ، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم فرمائیں گے دوری ہو ان سے دوری ہو “۔
اللہ تعالیٰ کافرمان ہے ”آج کے دن میں نے تمہارے لیئے تمہارادین مکمل کردیااور اپنی نعمت تم پر تمام کردی“
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”جس نے دین میں نیاکام ایجاد کیا(عبادت بنائی) وہ مردود ہے “ کیاشب براءت رسول ا للہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منائی ، کیایہ چراغا ں ، یہ محافل ، راتوں کا قیام ، تلاوت کا اہتمام اور دیگر بہت ساری عبادات صحابہ کرام نے کیں؟ ، کیایہ اہتمام محدثین نے کیا؟ ،کیا یہ عبادت فقائے اسلام میں سے کسی ایک نے کی؟ اگر نہیں تو پھر آج مجھے کیسے اختیار ہواکہ ایک اختراع کو عبادت کہہ دیاکیاہم اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام کی جماعت اور تابعین عظام سے زیادہ نیکی اورثواب کا شوق رکھتے ہیں ؟ وہ تو ایک ایک نیکی ایک ایک سنت ایک ایک فضیلت حاصل کرنے کے لئے اپنی تمام تر دنیاوی مفادات ٹھکرا دیتے تھے ، لیکن شب براءت کا اہتمام اس میں آتش بازی ، حلوہ خوری ، چیخ و پکار تو ان سے ثابت نہیں ؟؟؟؟ افلاتعقلون؟ افلا تبصرون ؟ فا ¿ناتو ¿فکون؟

 

Reply With Quote Share on facebook
Sponsored Links
(#2)
Old
safa safa is offline
 


Posts: 21,143
My Photos: ()
Country:
Join Date: Aug 2008
Location: India
Gender: Female
Default >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   08-17-2008, 08:27 PM

poora read nahi kya..
jazakallah

 

(#3)
Old
Ghuncha Ghuncha is offline
 


Posts: 88,292
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Gender: Female
Default >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   08-18-2008, 01:24 AM

Jazakallah

 

(#4)
Old
umair8005 umair8005 is offline
 


Posts: 12,500
My Photos: ()
Join Date: Aug 2008
Location: !!~~ SuM 1 HeRtZ ~~!!
Default >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   08-18-2008, 11:32 AM

Quote:
Originally Posted by safa View Post
poora read nahi kya..
jazakallah
fhx....pura read krein...novels tu hum full read krte hyn....

 

(#5)
Old
umair8005 umair8005 is offline
 


Posts: 12,500
My Photos: ()
Join Date: Aug 2008
Location: !!~~ SuM 1 HeRtZ ~~!!
Default >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   08-18-2008, 11:33 AM

Quote:
Originally Posted by Ghuncha View Post
Jazakallah
shukriya.....

 

(#6)
Old
safa safa is offline
 


Posts: 21,143
My Photos: ()
Country:
Join Date: Aug 2008
Location: India
Gender: Female
Default >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   08-18-2008, 11:40 AM

jazakallah poora read kya hai...

 

(#7)
Old
Syed Syed is offline
Sakoon'e'Dil=Namaz+Quran
 


Posts: 180
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Location: Lahore
Gender: Male
Default >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   08-18-2008, 07:23 PM

Bohat acha kia itni important baatain aap nay hum say share ki
koshish kia karo kisi firqay ka naam na aye..

 

(#8)
Old
umair8005 umair8005 is offline
 


Posts: 12,500
My Photos: ()
Join Date: Aug 2008
Location: !!~~ SuM 1 HeRtZ ~~!!
Default >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   08-18-2008, 07:54 PM

Quote:
Originally Posted by safa View Post
jazakallah poora read kya hai...
fhx siso.....

 

(#9)
Old
umair8005 umair8005 is offline
 


Posts: 12,500
My Photos: ()
Join Date: Aug 2008
Location: !!~~ SuM 1 HeRtZ ~~!!
Default >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   08-18-2008, 07:55 PM

Quote:
Originally Posted by Syed View Post
Bohat acha kia itni important baatain aap nay hum say share ki
koshish kia karo kisi firqay ka naam na aye..
shukriya.......

 

(#10)
Old
ShArArTi MuNdA ShArArTi MuNdA is offline
Banned
 


Posts: 23,626
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Location: USA
Gender: Male
Default >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   08-19-2008, 10:07 PM

Nyxx sharing

 

Post New Thread  Reply

Bookmarks

Tags
shabebarat

« Previous Thread | Next Thread »

Posting Rules
You may not post new threads
You may not post replies
You may not post attachments
You may not edit your posts

BB code is On
Smilies are On
[IMG] code is On
HTML code is Off


All times are GMT +5. The time now is 01:48 AM.
Powered by vBulletin®
Copyright ©2000 - 2024, Jelsoft Enterprises Ltd.

All the logos and copyrights are the property of their respective owners. All stuff found on this site is posted by members / users and displayed here as they are believed to be in the "public domain". If you are the rightful owner of any content posted here, and object to them being displayed, please contact us and it will be removed promptly.

Nav Item BG