محسن کائنات صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم - MeraForum Community.No 1 Pakistani Forum Community

MeraForum Community.No 1 Pakistani Forum Community

link| link| link| link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link |
MeraForum Community.No 1 Pakistani Forum Community » Islam » Islamic Issues And Topics » محسن کائنات صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
Islamic Issues And Topics !!! Post Islamic Issues And Topics Here !!!

Advertisement
Post New Thread  Reply
 
Thread Tools Display Modes
(#1)
Old
life life is offline
 


Posts: 32,565
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Gender: Female
Default محسن کائنات صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   08-12-2012, 08:11 AM



محسن کائنات صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
محسن کائنات صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

پیر محمد کرم شاہ الازہری کا ایک خطبہ

نحمدہ ونصلی علی رسولہ الکریم اما بعد فاعوذ باللہ السمیع العلیم من الشیطن الرجیم بِسمِ اللّٰہِ الرَّحمٰنِ الرَّحِیم

برادران اسلام! نہ سعدی کی شوخی ، نہ جامی کا سوز ، نہ غزالی کا ذوق و وجداں، نہ خسرو کا دردِ عشق، نہ رومی کی ژرف نگاہی ، نہ اقبال کی ادائے دلبرانہ اور اندازِ قلندرانہ ، یہ سرا پا نقص اور مدحتِ سید الا نبیاء علیہ اطیب التحیتہ والثناء میں زبان کھولے تو کیسے ؟

وادیٔ ایمن کا یہ نخلِ بلند اور اس پر ہو شربا تجلیات کا جھُرمٹ ، یہ بحر کرم اور اس کی بے پناہ فیاضیاں، یہ مہر عالم افروز اوراس کی نور افشاں کرنیں، یہ مرقع حسنِ ازل اور اسکی عالمگیر دلربائیاں ’’ فاطر السمٰوٰت والارض، کا یہ شاہکارِ جمیل جو اپنی شانِ بندگی میں بے مثال اور اپنی شانِ محبوبی میں بے نظیر ۔ جس نے زندگی کو رموزِ زندگی سے آگاہ کیا۔ جس نے انسان کو انسانیت کی خلعت زیبا سے نوازا، ایسے محبوب دلربا کی تعریف اور یہ دل باختہ قلم ! اس جمالِ حقیقی کا بیان اور کج مج زبان ۔ اس پیکر جو دو سخا کی ثنا اور یہ شکستہ دل ، بڑا کٹھن مرحلہ ہے۔
لیکن اگر اس آئینہ حق نما کی توصیف نہ کریں ، تو کس کی کریں ! اس سراپا زیبائی کا تذکارِ حسن نہ ہو تو کیا ہو؟ اللہ رب العزت کے محبوب بندے کے عشق میں اگر گیت نہ گائیں تو کس کے گائیں۔ اس محسن کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ثنا میں زبان زمزمہ سنج نہ ہو، تو پھرس کا مصرف کیا ہے۔ اگر قلم اس کی مدحت میں نغمہ سرا نہ ہو ، تو آخر وہ کیا کرے ؟ عقل اگر اس کی عظمتوں کو خراجِ عقیدت پیش نہ کرے ، تو کس کی عقیدت کا دم بھرے ۔ دل اگر اس کے عشق کا دیپ روشن نہ کرے اور اس کے درد اور سوز فراق میں نہ جلے تو اس کی ضرورت کیا ہے؟
راز دان طریقت و شریعت حضرت شاہ ولی اللہ دہلوی رحمۃ اللہ علیہ پہلے ہی سب کے دل کی بات اپنے مخصوص انداز میں کہہ چکے ہیں۔
فَمَن شَائَ فَلیذ کُر جمال بثنیۃٍ
وَمَن شَائَ فَلیغزَ ل بِحُبِّ الزَّیانِب
’’ جس کا جی چاہے وہ بثنیہ کے حسن و جمال کا ذکر کرتا رہے اور جس کا جی چاہے دوسرے محبوبوں کے عشق کے گیت گائے ۔ ‘‘
سَأذ کرُ حُبِّی لِلحَبِیبِ مُحَمَّدٍ
اِذَا وَصَفَ العُشاقُ حُبَّ الحَبائِب
’’دوسرے عشاق اپنے معشوقوں کی توصیف میں رطب اللسان رہا کریں۔ میں تو اپنے حبیب محمد مصطفےٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی داستانِ محبت ہی بیان کرتا رہوں گا۔ ‘‘
اب پھر بہار آ رہی ہے ۔عندلیبیں اور قمریاں پھر نواسنج ہونے والی ہیں۔ ربیع الاول کا چاند طلوع ہو رہا ہے۔ کئی حسین یادوں کو تازہ کرے گا۔ ان مبارک لمحوں کا ذکر چھڑے گا جب انسانیت کا بخت خفتہ بیدار ہوا تھا۔ جب مظلوموں کا غمگسار تشریف فرما ہوا تھا۔ جب آمنہ کے کچے کوٹھے میں اللہ تعالیٰ کی رحمتوں کے خزانے سمٹ آئے تھے اور ان خزانوں کو باذنِ الٰہی بانٹنے والا بلکہ لٹانے والا بڑی آن بان سے رونق افروز ہوا تھا۔
آئو ! سازِ محبت کو مضرابِ شوق سے چھیڑیں۔

 

Reply With Quote Share on facebook
Sponsored Links
(#2)
Old
life life is offline
 


Posts: 32,565
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Gender: Female
Default Re: محسن کائنات صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   08-12-2012, 08:11 AM

آئو ! اس مہِ کامل کی تابانیوں کا ذکر کریں۔
آئو ! اس جہانِ بہار کے گیت گائیں اور روحِ کائنات کی لطافتوں کو آشکارا کریں۔
آئو ! خالق ذوالجلال کی اس نعمتِ عظمیٰ کو پہچانیں اور اس کی قدر کریں اگر اس کا عرفان نصیب ہو گیا تو دل و دماغ اور زبان سب مل کر اپنے پروردگار کا شکر ادا کریں اور جب حتی المقدور حق شکر ادا ہو گا تو اللہ تعالیٰ راضی ہو گا۔ اس کی رحمت مائل بہ کرم ہوگی ۔ دل کی اجڑی ہوئی بستی آباد ہو جائے گی ۔ خود فراموشی اور خود شناسی خدا شناسی میں بدل جائے گی ۔ ’’ نَفَختُ فِیہِ مِن رُوحِی ۔‘‘ کی جلوہ سامانیاں بے نقاب ہو جائیں گی ۔
آئو ! پہلے اس سرِّنہاں کو خود سمجھیں ، پھر لوگوں کو سمجھائیں، اس نوید یمن و سعادت کو پہلے خود سنیں، پھر ترستی ہوئی دنیا کو سنائیں۔ اور انہیں بتائیں کہ جس کی تبسم ریزیوں سے من کی دنیا میں چمن آباد ہیں اس کی حکیمانہ تعلیمات سے تن کی دنیا کی حرماں نصیبیاں بھی دُور ہو سکتی ہیں ۔ جس کے دامنِ کرم سے وابستہ ہو جانے سے عاقبت محمود ہوتی ہے۔ اس کے قدم ناز کے نقوش کو خضر راہ بنا کر ہم اس دنیا کو بھی فردوسِ بریں بنا سکتے ہیں ۔ جس نے روز محشر میں سرخرو ہونے کا راستہ بتایا ہے ۔ اس کی ہدایت پر عمل کر کے ہم مادی زندگی کے خار زاروں کو بھی گلستان بنا سکتے ہیں۔ اس کی اتباع سے ہم اپنے ربِّ کریم کو بھی راضی کر سکتے ہیں اور عروس گیتی کی اُلجھی ہوئی زلفوں کو بھی سنوار سکتے ہیں۔
آج کی صحبت میں مجھے صرف یہ بتانا ہے کہ معاشیات کے سنگلاخ میدانوں اور اداس وادیوں میں جب اس رحمتوں اور برکتوں والے نبی مکرم نے قدم رنجہ فرمایا تو وہاں کس طرح عزت نفس کے چراغ روشن ہو گئے ۔ کس طرح حریتِ فکر و عمل کے پرچم لہرانے لگے۔ کس طرح عدل و احسان کے پھول کھلنے لگے اور انسان کی محرومیوں کا کس خوبی اور خوبصورتی سے درمان کر دیا گیا۔

 

(#3)
Old
life life is offline
 


Posts: 32,565
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Gender: Female
Default Re: محسن کائنات صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   08-12-2012, 08:12 AM

انسان نہ صرف روح کا نام ہے نہ فقط جسم کا بلکہ دونوں کے مجموعے کو انسان کہا جاتا ہے۔ اس لئے نوعِ انسانی کا عالمگیر اور ابدی دین وہی ہو سکتا ہے جو روح اور جسم دونوں کے تقاضوں کو پورا کرے ۔ جو دونوں کی نشو ونما اور بالیدگی کا ضامن ہو، دونوں میں باہمی کشمکش اور محاذ آرائی کو ختم کرے اور ان میں ایسی ہم آہنگی پیدا کر دے کہ دونوں ایک ہی راہ پر ایک ہی منزل کی طرف رواں دواں رہیں۔ مذہب کے نام پر جو نظام ہا ئے حیات اس وقت موجود ہیں وہ مادی نظام ہائے فکر سے مات کھا چکے ہیں۔ اب یا تو وہ نجی زندگی کی چار دیواری میں پناہ گزیں ہیں اور پناہ گزینوں کی طرح ایک بے اثر اور غیر آبرو مندانہ زندگی کے دن پورے کر رہے ہیں ۔ اور یاانہوں نے مادی نظاموں کے باطل افکار کے ساتھ مصالحت کر لی ہے۔ اپنے ماننے والوں سے اب وہ یہ تقاضا نہیں کر سکتے کہ وہ بے راہ روی کو چھوڑ دیں، ان کا مطالبہ صرف اتنا ہے کہ اس مذہب کا لیبل اپنے اوپر چسپاں کئے رکھیں ، اس کے بعد جو جی میں آے کریں۔ شراب پئیں ، جؤا کھیلیں، قمار بازی کے لئے عالیشان زینہ تعمیر کریں، شبینہ کلبوں میں دادِ عیش دیں، ننگے ناچ ناچیں، حیوانی جذبات کی تسکین کے لئے بے شک وہ غیر حیوانی طریقے اختیار کریں۔ حتیٰ کہ مرد مرد کے ساتھ برملا شادیاں رچائیں، انہیں قانونی جواز اور عدالتی تحفظ میسر آ جائے ۔ وہ سُودی کاروبار کریں، جس طرح جی میں آئے ضرورت مندوں کا خون چوستے رہیں۔ مذہب کوئی مزاحمت نہ کرے گا۔ مغربی یورپ اور امریکہ وغیرہ میں عیسائیت کی بے بسی اور مجبوری کو دیکھ کر باشعور انسان کی آنکھوں سے خون کے آنسو ٹپکنے لگتے ہیں۔

 

(#4)
Old
life life is offline
 


Posts: 32,565
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Gender: Female
Default Re: محسن کائنات صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   08-12-2012, 08:13 AM

رہے موجودہ دور کے مادی نظام ، تو ان کے علمبردار وں کے نزدیک انسان کے انسانی پہلو کی کوئی قدروقیمت نہیں۔ انہوں نے اس کو یکسر نظر انداز کر دیا ہے۔ رہا انسان کا حیوانی پہلو تو اس میں بھی سرمایہ داری اور اشتراکیت کے نظاموں میں جو خوفناک تصادم برپا ہے، اس نے انسانیت کا حلیہ بگاڑ دیا ہے بلکہ اس کی ہڈیاں پیس کر رکھ دی ہیں۔ دونوں فریق ایک دوسرے کو تہس نہس کرنے کے لئے اپنے جنگی ذخائر میں ہر آن مہلک ترین اسلحہ کا اضافہ کرتے جا رہے ہیں جب بھی کسی نے بٹن دبایا، تو دنیا بھر میں ایک کہرام مچے گا جو مشرق و مغرب دونوں کو تباہ و برباد کر دے گا۔
نظام سرمایہ داری اگر انسان کی محنت اور عرق ریزی کو کوئی وقعت نہیں دیتا تو اشتراکی کیمپ انسان کی حریت ضمیر اور آزادی فکر کو برداشت نہیں کرتا اور اسے آ ہنی زنجیروں میں جکڑ دینے کے در پے ہے۔
اس ہنگامۂ دارو گیر میں کہیں امید کی کرن نظر آتی ہے ، تو وہ سید کائنات فخرِ موجودات محمد رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا لایا ہوا دین فطرت ہے، جسے ہم اسلام کے نام سے پہچانتے ہیں میں یہاں بڑے اختصار کے ساتھ ان خطوط کا اجمالی تذکرہ کروںگا جو اس دین حنیف نے انسانی زندگی کو متوازن ، خوشحال ، پاکیزہ اور بابرکت بنانے کے لئے پیش کئے ہیں۔

 

(#5)
Old
life life is offline
 


Posts: 32,565
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Gender: Female
Default Re: محسن کائنات صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   08-12-2012, 08:13 AM

دیگر مذاہب کی طرح اسلام نے انسان کی جسمانی زندگی ، اس کے تقاضوں اور اس کی مادی ضرورتوں کو ہرگز نظر انداز نہیں کیا ، یہ نہیں کہا کہ آخرت کی زندگی کو کامیاب بنانے کے لئے ترک دنیا ناگزیر ہے ۔ اپنے ماننے والوں کو جنگلوں ، پہاڑوں ، ویران جزیروں میں بھاگ جانے کی ہرگز اجازت نہیں دی ۔ اسلام کے نزدیک انسان میں مستور ممکنہ قوتیں فقط اسی وقت بیدار ہوتی ہیں جب وہ کشمکش حیات میں بھرپور حصہ لیتا ہے ۔ اس کی توانائیوں کی آزمائش کے لئے حادثات سے ٹکرانا ضروری ہے۔ زندگی کی گراں باریوں سے نجات حاصل کر کے کسی گوشۂ عافیت میںپناہ لینا مومن کے لئے جائز نہیں، اس کے ہادیٔ برحق نے وضاحت سے فرما دیا۔ ’’ لارہبانیۃ فی الاسلام ‘‘ اس لئے قرآن کریم میں اور احادیث نبوی میں بڑے شوق آفرین انداز میں کسبِ مال اکتساب دولت اور حصول منفعت کی دعوت د ی گئی ہے۔ ارشادِ گرامی ہے۔’’ فاذ اقضیتِ الصلٰوۃ فانتشر وافی الارض وا بتغوا من فضل اللّٰہ ۔‘‘ یعنی جب نماز سے فارغ ہو جائو تو زمین میں پھیل جائو اور اللہ تعالیٰ کے فضل کو تلاش کرو۔ چنانچہ اس آیت میں مال کو فضلِ الٰہی فرما کر اس کی عزت افزائی کی گئی ہے۔ اسی طرح سورۂ فاطر میں ارشاد ہے:
’’وتریٰ الفلک فیہ موا خرلِتَبتغُو امن فضلہ و لعلکم تشکرون ۔

 

(#6)
Old
life life is offline
 


Posts: 32,565
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Gender: Female
Default Re: محسن کائنات صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   08-12-2012, 08:13 AM

یعنی تو کشتیوں کو دیکھتا ہے کہ وہ پانی کو چیر کر جا رہی ہیں۔ تا کہ تم اس کا فضل تلاش کرو اور تا کہ اس کا شکر ادا کر سکو۔
یہاں بھی مال کو اپنا فضل فرمایا ہے سورۂ نساء میں مال کو زندگی کا سہارا کہا گیا ہے اور یہ ہدایت کی گئی ہے کہ اپنے اموال احمقوں اور نادانوں کے سپرد نہ کردو تا کہ وہ سوئے تصرف سے تمہیں زندگی کے اس سہارے سے محروم نہ کر دیں۔ ارشادِ خدا وندی ہے۔
ولا تُئوتُو السفہا ء اموالکم التی جعل اللہ لکم قیاماً۔(النّسآء۔۵)
احادیث طیبہ میں بھی مسلمانوں کو کسبِ حلال کی رغبت دلائی گئی ہے حضور کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے۔ ’’ طَلب الحلالِ واجب عَلٰے کُل مسلم ۔‘‘ رزق حلا ل کی تلاش ہر مسلمان پر فرض ہے۔ ایک اور مقام پر رحمتِ عالم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:
’’ طوبٰی لمن طاب کسبہ و صلحت سریر تہ و کرمت علانیۃ وعزل عن الناس شرّہ۔‘‘
وہ انسان بڑا فیروز بخت اور ارجمند ہے جس نے پاکیز ہ مال کمایا ۔ جس کا باطن نیک اور جس کا ظاہر محترم ہے۔ اور اس نے لوگوں کو اپنی شرانگیزی سے محفوظ کر دیا۔

 

(#7)
Old
life life is offline
 


Posts: 32,565
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Gender: Female
Default Re: محسن کائنات صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   08-12-2012, 08:14 AM

آپ نے ایک صحابی کے ہاتھ کو دیکھا کہ وہ محنت مزدوری کرنے سے سُوج گیا ہے ۔ ارشاد فرمایا : ’’ تلک ےَدُ‘ یحبہا اللّٰہ ورَسُولہ ۔‘‘ یعنی کسب رزق میں مزدوری کرنے سے سوج جانے والا وہ ہاتھ ہے جسے اللہ تعالیٰ اور اس کا رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پسند فرماتے ہے ۔ ان احادیث اور آیات سے واضح ہو گیا کہ اسلام اپنے ماننے والوں کو کسبِ مال سے روکتا نہیں ہے، بلکہ رغبت دلاتا ہے اور ان کی جدوجہد کو عزت و احترام کی نظر سے دیکھتا ہے۔ لیکن اسکے باوجو د وہ مال کمانے کی کھلی اجازت نہیں دیتا بلکہ اکتسابِ مال کے بعض ذرائع کو جائز قرار دیتا ہے اور بعض کو ناجائز ۔ وسائل معاش میں جائز اور ناجائز، حلال اور حرام کی اساس یہ ہے کہ تمام وہ ذرائع جن میں دوسرے شخص کی ضرورت ، مجبوری ، سادہ لوحی یا نا تجربہ کاری سے ناجائز فائدہ اٹھایا گیا ہو یا دھوکہ دہی یا جبر سے کسی کا مال ہتھیا لیا گیا ہو، وہ تمام وسائل شریعت میں ممنوع اور خلافِ قانون ہیں ۔ سُود ، جؤا ، ذخیرہ اندوزی ، رشوت ، بلیک مارکیٹنگ ، اور دیگر ہر قسم کی دھاندلیاں اسلام کے نزدیک حرام ہیں۔ ان ذرائع سے کمایا ہوا روپیہ اگر خدا کی راہ میں بھی خرچ کر دیا جائے تو اس کی پذیرائی نہیں ہوتی ۔ ایسے رزق سے جسم میں قطرہ خون بنتا ہے جو گوشت پوست کی صورت اختیار کرتا ہے۔ ارشادِ مصطفویٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے مطابق وہ جہنم میں جلایا جائے گا۔ حضرت ابنِ عباس سے مروی ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:
’’ لا یغبطن جامع المال من غیر حلّہ اوقال من غیر حقہ فانہ ان تصدّق بہ لم ےُقبل منہ وما بقی کان زادہ الی النار ۔ ‘‘
وہ آدمی جو حرام ذریعہ سے مال جمع کرتا ہے وہ خوش نہ ہو گا، اگر وہ اسے خیرات بھی کرے گا تو وہ ہرگز قبول نہ کی جائے گی ۔ اور جو باقی رہے گا وہ جہنم کے لئے زادِ راہ ثابت ہو گا۔

 

(#8)
Old
life life is offline
 


Posts: 32,565
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Gender: Female
Default Re: محسن کائنات صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   08-12-2012, 08:14 AM

حضور سرورِ عالم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا :
’’ یا کعب بن عجرۃ انہ لاید خل الجنۃ لحمُ‘ بَنَتَ من سُحتٍ۔‘‘
اے کعب بن عجرہ ، وہ گوشت جو حرام رزق سے پیدا ہوا وہ جنت میں داخل نہیں ہو گا۔
دولت کی کثرت اور فراوانی قلب و ذہن میں بسا اوقات بڑے ناخوشگوار تاثرات پیدا کر دیتی ہے۔ کم ظرف انسان دولت ہی کو شرفِ انسانی کا معیار سمجھنے لگتے ہیں۔ ہر وہ شخص جو دولت میں ان سے فروتر ہو، ان کی نگاہوں میں گھٹیا اور حقیر دکھائی دینے لگتا ہے اور وہ ہر شخص جو ان سے زیادہ دولت مند ہوتاہے وہ انہیں معظم و محترم نظر آنے لگتا ہے۔ دولت کی حرص تیز تر ہو جاتی ہے ۔ وہ دولت آفرین ہاتھوں کو صحیح معاوضہ دینا بھی گوارا نہیں کرتا۔ وہ اپنی دولت کے بل بوتے پر معصوم عصمتوں کو داغدار اورمحترم حقوق کو زک پہنچانے سے باز نہیں آتا ۔ وہ اپنے آپ کو سب سے زیادہ زیرک اور دانش ور شمارکرنے لگتا ہے۔ اس کے ذہن میں یہ فتور بھی پیدا ہو جاتا ہے کہ خدا کے نزدیک وہی برگزیدہ خلائق ہے اور وہ جو کچھ بھی کرتاہے بارگاہِ الٰہی سے اسے سندِ جواز حاصل ہے۔ وہ ملکی دولت کے سارے سوتوں کا رخ زور و جبر سے یا مکرو فریب سے اپنی طرف پھیرنے میں سر گرم ہو جاتاہے۔ اس کی آتشِ جوع ہر دم بھڑکتی رہتی ہے، اس کی تشنہ لبی میں ثروت کی بے پناہ کثرت کے باوجود کوئی کمی نہیں آتی ۔ اسلام ایسے انسان کو اپنے معاشرے میں ہرگز گوارا نہیں کرتا۔ وہ اپنے ماننے والوں کی ابتداء سے ہی ایسی تربیت کرتا ہے اور ان کو ایسی راہ پر گامزن کرتا ہے کہ اس کی زندگی میں ایسا کوئی مر حلہ نہ آئے جب وہ دوسرے انسانوں کی شرافت اور احترام کو صرف دولت کے معیار پر پرکھنے کا خوگر ہو جائے ۔ وہ تمام وسائل جن کی وجہ سے دولت کا بہائو کسی فرد واحد یا معاشرہ کے ایک مخصوص طبقہ کی طرف مُڑ جاتا ہے ، اسلام نے ان کو ہمیشہ کے لئے بند کر دیا ہے ۔ وہ ممالک جہاں سرمایہ داری کا عفریت اپنے ہم وطنوں کا خون چوس رہا ہے ۔ اور ضرورت مندوں کی ہڈیوں کو چبا رہا ہے ۔ اگر ان کے حالات کو آپ بنظرِ غائر دیکھیں گے تو آپ اس نتیجہ پر پہنچیں گے کہ دولت کی اس غیر متوازن بلکہ ظالمانہ تقسیم میں ان وسائلِ معاش کا ہی عمل دخل ہے ، جنہیں اسلام نے حرام قرار دیا ہے ۔ جو قوم یا جس ملک کے باشندے اسلامی وسائلِ معاش کی اس تقسیم پر ایمان رکھتے ہیں ، اور حرام ذرائع سے ایک پائی کمانا بھی جرم تصور کرتے ہیں ۔ وہاں کے معاشرہ میں دولت کی یہ ظالمانہ تقسیم آپ کو نظر نہیں آئے گی۔

 

(#9)
Old
life life is offline
 


Posts: 32,565
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Gender: Female
Default Re: محسن کائنات صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   08-12-2012, 08:14 AM

دوسرے مذہبوں کے برعکس اسلام کا اندازِ اصلاح یہ نہیں کہ پہلے غلاظت کے ڈھیڑوں کو جمع ہونے کی کھلی چھٹی دے ۔ اور جب ان کی عفونت سے دماغ پھٹنے لگے، تو ان غلاظت کے ڈھیروں کو دور کرنے کی مجنونانہ مہم میں تخریب کاری کو روا رکھنا شروع کر دے۔ ابتدا میں مرض کا سدِ باب نہ کیا۔ جب جسم کے ہر حصے کو وہ متاثر کر چکیں تو پھر اس کے علاج کے لئے قطع و برید کا سلسلہ شروع کر دیا۔ اسلام ان راستوں کو ہی بند کر دیتا ہے اور ان دروازوں کو ہی مسدود قرار دیا ہے جہاں سے اس قسم کی خرابیاں معاشرے میں داخل ہوتی ہیں۔ اگر ایک سُود کو کسی ملک میں حتمی طور پر بند کر دیا جائے تو وہاں چند دنوں میں سرمایہ داری کا ظالمانہ نظام دم توڑ دے گا۔ اگر رشوت ، جوا بازی ، ذخیرہ اندوزی کی لعنتوں سے کوئی قوم اپنا دامن بچا لے تو معاشی نا ہمواریاں اور خوفناک نشیب و فراز کا نام و نشان بھی باقی نہیں رہے گا۔ اسلام نے وہ تمام راہیں بند کر دیں جن کے ذریعے سرمایہ داری کو غذا پہنچتی ہے۔ اور اس کا دیو انسانی شرافت کے مقدس اور نورانی میناروں کو پامال کرنے کی تدبیریںسوچنے لگتا ہے۔
پاکستان میں بھٹو حکومت کے برسرِ اقتدار آنے سے پہلے بائیس خاندانوں کے خلاف بڑا شور مچایا گیا۔ ان کو وطن کا غدار ، غریبوں کے حق غضب کرنے والا، محنت کش طبقہ کا خون چوسنے والا اور معلوم نہیں کن کن القاب و خطابات سے نوازا گیا۔ لیکن اس تحریک کے علمبردار وں کو یہ جرأت نہ ہوئی کہ وہ ان اسباب و عوامل کا تجزیہ کریں جن کی وجہ سے بائیس خاندان معرضِ وجود میں آے ۔ کئی سال کا عرصہ گزر چکا ہے، لیکن پاکستان کی معاشی حالت زبوں سے زبوں تر ہوتی چلی جا رہی ہے۔ پہلے صرف بائیس (۲۲) خاندان تھے اب کئی سو بلکہ کئی ہزار قسم کے مگر مچھ پیدا ہو گئے۔ جو عوام کی ہڈیوں کو چبانا اپنا پیدائشی حق تصور کرنے لگے ہیں ۔ جب تک حکومت ایسے بالغ نظر اور تعلیماتِ اسلامی پر یقین محکم رکھنے والوں کے ہاتھوں میں نہ آئے گی، اصلاحِ احوال کی کوئی صورت ممکن نہیں۔ ایسی صورت میں خدا نخواستہ اگر یہ لوگ سینکڑوں سال تک بھی ایوانِ اقتدار میں فروکش رہیں تو یہ عوام کی حالت کو سُدھار نہیں سکتے ۔

 

(#10)
Old
life life is offline
 


Posts: 32,565
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Gender: Female
Default Re: محسن کائنات صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   08-12-2012, 08:15 AM

حضور سرورِ عالم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر جو کتاب مقدس نازل ہوئی تھی اس میں بار بار سرمایہ دارانہ ذہن کی سفاکیوں ، فتنہ انگیزیوں اور مفسدہ پردازیوں کا ذکر کیا گیا ہے۔ ارشا د خدا وندی ہے :
’’ واذ ااردنا ان نہلک قریۃ امرنا مترفیہا ففسقوا فیہا فحق علیہا القول فد مرناہا تد میرا ۔‘‘ (بنیٓ اسرآئیل۔۱۶)
’’یعنی جب دولت مند اور متمو ل طبقہ فسق و فجور کا بازار گرم کر دیتا ہے تو ان پر نزولِ عذاب لازم ہو جاتا ہے اور ہم انہیں تباہ و برباد کر کے رکھ دیتے ہیں۔
سورہ سبا میں ہے کہ دولت کی فراوانی کے باعث ان کے امراء و اغنیاء کے ذہن اتنے بانجھ ہو گئے تھے کہ جو انبیاء اپنی صداقت کی روشن نشانیاں لے کر مبعوث کئے گئے تھے اور جن کی آمد کا مقصد صرف یہ تھا کہ انہیں ان کی بدکاریوں کے ہولناک انجام سے بروقت متنبہ کریں۔ انہوں نے ان کی دعوت کو ٹھکرا دیا اور اپنی غلط فہمی کا برملا اظہار کر دیا کہ ان کے پاس دولت کی فراوانی ہے ۔ ان کے بیٹوں کی تعداد کافی ہے ، کوئی طاقت انہیں سزا نہیں دے سکتی ۔ ارشاد ربانی ہے :
’’ وما ارسلنا فی قریۃ من نذیر الا قال متر فوہا انا بما ارسلتم بہ کافرون وقا لوا نحن اکثر ا موالا وادلاد ومانحن بمعذ بین (سبا۔۳۵)
’’ یعنی جب ہم کسی بستی میں کوئی ڈرانے والا بھیجتے ہیں تو وہاں کا دولت مند طبقہ برملا کہہ دیتا ہے کہ اے رسولو! ہم تمہاری دعوت قبول کرنے سے انکار کرتے ہیں۔ ہمارے پاس دولت کی انبار ہیں اور اولاد کثیر ہے۔ ہمیں کوئی عذاب نہیں دیا جا سکتا۔ ‘‘

 

Post New Thread  Reply

Bookmarks

Tags
اللہ, صلی, علیہ, محسن, وآلہ, وسلم

« Previous Thread | Next Thread »

Posting Rules
You may not post new threads
You may not post replies
You may not post attachments
You may not edit your posts

BB code is On
Smilies are On
[IMG] code is On
HTML code is Off

Similar Threads
Thread Thread Starter Forum Replies Last Post
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خواہش جہاد PRINCE SHAAN Hadees Shareef 4 08-16-2012 02:04 AM
پائنچے اور سنّت نبوی صلی الله علیہ وسلّم ROSE Hadees Shareef 6 07-08-2012 06:01 PM
عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم تا ROSE Quran 3 07-04-2012 01:04 PM
حدیث رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم: ایمان ک !~*AdOrAbLe*~! Hadees Shareef 7 04-15-2012 03:01 AM
حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی باتیں  -|A|- Islamic Issues And Topics 3 07-12-2009 10:02 PM


All times are GMT +5. The time now is 12:44 PM.
Powered by vBulletin®
Copyright ©2000 - 2024, Jelsoft Enterprises Ltd.

All the logos and copyrights are the property of their respective owners. All stuff found on this site is posted by members / users and displayed here as they are believed to be in the "public domain". If you are the rightful owner of any content posted here, and object to them being displayed, please contact us and it will be removed promptly.

Nav Item BG