محسن کائنات صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم - Page 2 - MeraForum Community.No 1 Pakistani Forum Community

MeraForum Community.No 1 Pakistani Forum Community

link| link| link| link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link |
MeraForum Community.No 1 Pakistani Forum Community » Islam » Islamic Issues And Topics » محسن کائنات صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
Islamic Issues And Topics !!! Post Islamic Issues And Topics Here !!!

Advertisement
Post New Thread  Reply
 
Thread Tools Display Modes
(#11)
Old
life life is offline
 


Posts: 32,565
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Gender: Female
Default Re: محسن کائنات صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   08-12-2012, 08:15 AM

اس لئے اسلامی معاشرے میں سرمایہ داروں کے پنپنے کی قطعاً کوئی گنجائش نہیں۔ لیکن اس کے ساتھ ساتھ انسانی فطرت کے ساتھ بر سرِ پیکار ہونے کی جو حماقت اشتراکیت نے کی ہے، اسلام کا دامن اس سے بھی یکسر منزہ ہے۔ روس میں اشتراکی انقلاب کو برپا ہوئے پچاس سال کا عرصہ گزر چکا ہے۔ انفرادی ملکیت کو ختم کرنے کے لئے بڑے ہی پاپڑ بیلے گئے ہیں، اور مظالم کی انتہا کر دی گئی ہے۔ صرف روس میں نجی جائداد کو اپنے قبضے میں لینے کے لئے کروڑوں روسیوں کا خون بہایا گیا ہے۔ لیکن انسانی فطرت کو مسخ کرنے یا بدلنے کی مہم میں انہیں کامیابی نہیں ہوئی ۔ اسلام جس طرح عقیدہ ، تحریر اور تقریر کی آزادی کی ضمانت دیتا ہے بلکہ اس کو عزت اور احترام کی نظر سے دیکھتا ہے۔ اسی طرح وہ انسان کی حریت عملی پر بھی بے جا پابندیاں لگانے کا قائل نہیں ۔ جب تک کوئی شخص اسلام کی وضع کردہ حدود کو پامال نہیں کرتا، وہ اپنی تخلیقی ، تعمیری قوتوں کو بروئے کار لانے میں بالکل آزاد ہے اور اسلام اس کو اس آزادی کی ضمانت دیتا ہے۔ اور وہ اپنے عمل سے جو جائز ثمرات حاصل کرے گا ، اسکی حفاظت کا اس سے عہد کرتا ہے۔ اگر مملکت اسلامیہ کا کوئی شہری قواعد و ضوابط کی پابندی کرتے ہوئے جائز اور حلال ذرائع سے دولت کماتا ہے ۔ تو اسلام ایسے شخص کو معاشرہ کا بہترین فرد شمار کرتا ہے۔ لیکن اس طرح کی کمائی ہوئی دولت کو بھی ایسے حکیمانہ انداز سے ایک ہاتھ سے لے کر متعدد اشخاص میں بانٹ دیتا ہے کہ دولت کی فراوانی سے جن بُرے نتائج کے ظہورکا خطرہ ہوتا ہے ، ان کا سدِ باب بھی ہو جاتا ہے اور کسی کی دل شکنی اور دل آزاری بھی نہیں ہوتی ۔ اور کسی کے جوش عمل میں بھی کوئی ضعف پیدا نہیں ہوتا۔ وہ ہے اسلام کا نظامِ وراثت اور وصیت جس میں متوفی کی متروکہ ، منقولہ اور غیر منقولہ دولت اس کے بیٹوں ، اس کی بیٹیوں ، اس کی بیوی ، اس کے ماں باپ اور بعض حالتوں میں کئی دوسرے قریبی رشتہ داروں میں بٹ جاتی ہے۔ وصیت کے ذریعے وہ اپنی متروکہ دولت کی ایک تہائی غیر وارثوں کو بھی دے سکتا ہے۔ اسلام ہرگز یہ اجازت نہیں دیتا کہ صرف بڑا بیٹا جدی جائداد کا وارث ہو اور باقی اولاد کو محروم کر دیا جائے ۔ یاصرف بیٹوں کو وراثت میں حصہ ملے اور بیٹیوں کو محروم کر دیا جائے ۔ یا کوئی شخص کسی تُرنگ میں آکر اپنے وارثوں کو محروم کر دے اور غیر وارث کو ساری جائداد کا مالک بنا دے ۔ جس طرح یورپ کے مہذب و شائستہ لوگ ساری جائداد اپنے کتوں اور بلیوں کے نام وصیت کر جاتے ہیں، اور اپنے وارثوں کو محروم کر دیتے ہیں ۔

 

Sponsored Links
(#12)
Old
life life is offline
 


Posts: 32,565
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Gender: Female
Default Re: محسن کائنات صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   08-12-2012, 08:15 AM

ہر ملک میں خواہ وہ معاشی طور پر ترقی یافتہ ہی کیوں نہ ہو، ایک طبقہ ایسا ضرور ہوتا ہے جو بعض ناگزیر وجوہات کے باعث افلاس و تنگ دستی کا شکار ہوتا ہے۔ ایسے لوگوں کی کفالت کی ذمہ داری اللہ تعالیٰ نے صاحبِ حیثیت لوگوں پر ڈالی ہے ۔ جہاں اپنی عبادت کا ذکر کیا ہے وہاں حاجت مند طبقہ کی اعانت کرنے کا حکم بھی دیا ہے اور متعدد مقامات پر اس کی تصریح کی ہے کہ اسلام کی نظر میں صرف رسومِ عبادت کا بجا لانا ہی نیکی نہیں ہے بلکہ صدق دل سے ایمان لانا اور اللہ تعالیٰ کی محبت کے لئے اپنے رشتہ داروں ، یتیموں اور مسکینوں میں مال تقسیم کرنا حقیقی نیکی ہے۔
’’ لیس البر ان تُو لو ا وجو ہکم قبل المشرق والمغرب ولکن البِرَّ مَن اَ مَنَ بِاللّٰہ والیوم الآخر والملائکۃ والکتاب والنبیین واٰتی المال علی حبہ ذوی القربیٰ والیتمیٰ و المساکین وابن السبیل والسا ئلین و فی الرقاب ۔ ‘‘ (البقرہ۔۱۷۷)
’’ نیکی بس یہی نہیں کہ نماز میں تم اپنا رُخ مشرق اور مغرب کی طرف پھیر لو ، بلکہ نیکی کا کمال تو یہ ہے کہ کوئی شخص ایمان لائے اللہ تعالیٰ پر اور روز قیامت پر اور فرشتوں پر اور کتاب پر اور سب نبیوں پر اور اپنا مال اللہ تعالیٰ کی محبت کے باعث رشتہ داروں ، یتیموں ، مسکینوں، مسافروں ، مانگنے والوں کو دے اور غلاموںکو آزاد کرائے۔‘‘

 

(#13)
Old
life life is offline
 


Posts: 32,565
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Gender: Female
Default Re: محسن کائنات صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   08-12-2012, 08:15 AM

سورہ مدثر میں بڑے مؤثر پیرائے میں اس حقیقت کو ایک نئے انداز سے پیش کیا گیا ہے کہ اہلِ جنت اہلِ جہنم سے پوچھیں گے ۔ ’’ ماسلکَکُم فی سقر ۔ ‘‘ تمہیں کون سا جرم دوزخ میں لے گیا۔ تو وہ جواب دے گے ۔ ’’ قالُولم نک من المصلین ولم نک نطعم المسٰکین ۔‘ ‘ ( المدثر۴۲) کہ ہم اس جرم کی پاداش میں دوزخ کا ایندھن بنا دیی گئے ہیں کہ ہم اپنے پروردگار کی جناب میں سجدہ نہیں کرتے تھے ، نیز ہم مسکینوں اور غریبوں کو کھانا نہیں کھلاتے تھے ۔ ‘‘ گویا قرآن کریم کی نظر میں نماز ادا نہ کرنا اور کسی غریب کی ضروریاتِ زندگی کو بہم نہ پہنچانا دونوں یکساں نوعیت کے گناہ ہیں۔
بلکہ سورۂ ماعون میں بڑی وضاحت سے بتایا گیا ہے کہ جو شخص یتیموں کی توہین کرتاہے ان کو اپنے ہاں سے دھکے دے کر نکال دیتا ہے۔ اور مساکین و غرباء کی بنیادی ضرورتوں کو بہم پہنچانے کی ترغیب نہیں دلاتا، وہ قیامت پر یقین ہی نہیں رکھتا۔
’’ ارائیت الّذی یکذّبُ بالدین فذلک الّذی ید عُّ الیتیم ولا یحضُ علٰے طعام المسکین ۔‘‘(الماعون۔پارہ ۳۰)
جو لوگ اللہ تعالیٰ کے دیی ہوئے رزق سے غریبوں کی امداد نہیں کرتے اور ان کی ضرورت کی بہم رسانی میں اپنا فرض ادا نہیں کرتے ان کے بارے میں قرآن حکیم کے دل دہلانے والے ارشادات سماعت فرمائیی ۔ ارشاد ہے :

 

(#14)
Old
life life is offline
 


Posts: 32,565
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Gender: Female
Default Re: محسن کائنات صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   08-12-2012, 08:16 AM

’خُذ وہ فُغلُّوہ ثم الجحیم صلّو ہ ثم فی سِلسِلَۃ ذرعہا سبعون ذراعا فاسلکوہ انہ کان لا یومن باللّٰہ العظیم ولا یحض علے طعام المسکین۔ (الحاقۃ)
’’ اس ( نابکار )کو پکڑ لو ۔ اس کی گردن میں طوق ڈال دو ، پھر اسے بھڑکتی آگ میں پھینک دو، پھر اسے ستر گز لمبے زنجیر میں جکڑ دو۔ یہ (بد بخت )خدا وندِ عظیم پر ایمان نہیں لایا تھا۔ اور نہ ہی وہ غریبوں کی خوراک مہیا کرنے کی ترغیب دیا کرتا تھا ۔‘‘
ان آیات میں جو رُعب اور جلا ل ہے ، اس سے دل کانپ اٹھتا ہے اور رونگٹے کھڑے ہو جاتے ہیں اور ایک منصف مزاج انسان پر یہ حقیقت آشکارا ہو جاتی ہے۔ کہ نبی رحمت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انسان کی مادی ضروریات کو انتہائی اہمیت دی ہے اور جو شخص اپنے ضرورت مند بھائیوں کی امداد کی طرف متوجہ نہیں ہوتا، وہ قیامت کا منکر ہے اور اور اللہ تعالیٰ کی توحید پر ایمان نہیں رکھتا۔ اور اس کا ان برکتوں میں کوئی حصہ نہیں ۔جو اسلام کے زیرِ سایہ انسان کو نصیب ہوتی ہے۔ اسلام نے صرف پند و موعظت پر ہی اکتفا نہیں کیا بلکہ قانونی طور پر ضرورت مند لوگوں کی کفا لت کو اسلامی معاشرہ پر لازم قرار دے دیا ہے، جس کی ادائیگی ہر شخص پر حسبِ حیثیت لازم ہے۔ اس کے علاوہ مختلف دلنشین اسالیب سے ضرورت مند لوگوں کی امداد کا دلوں میں شوق پیدا کر دیا کہیں فرمایا کہ ان لوگوں کو امداد کے لئے جو تم خرچ کرتے ہو وہ گویا تم اپنے پروردگار کو قرض دے رہے ہو،جو تمہیں یقینا واپس ملے گا کہیں فرمایا کہ تم اگر اپنے ضرورت مند بھائیوں کی امداد کے لئے ایک روپیہ خرچ کرو گے تو اللہ تعالیٰ اس کے عوض کم از کم دس گُنا تمہیں عنایت فرمائے گا۔ اور زیادہ کی کوئی حد نہیں۔ ذرا اس آیت کو بھی گوش و ہوش سے سماعت فرمائیی ۔ اس آیت کو سننے کے بعد اور اس کو سمجھ لینے کے بعد دل میں ایسا ولولہ اٹھتا ہے کہ ہر چیز اپنے ضرورت مند بھائیوں کی امداد کو لُٹا دینے کو جی چاہتا ہے۔

 

(#15)
Old
life life is offline
 


Posts: 32,565
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Gender: Female
Default Re: محسن کائنات صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   08-12-2012, 08:17 AM

’’ مثل الذین ینفقون اموالہم فی سبیل اللہ کمثل حبۃٍ انبتت سبع سنابل فی کل سنبلۃ ٍ مأتۃ حبَّۃ ِ واللّٰہ یضٰعف لمن یشا ئواللہ واسع علیم۔(البقرۃ)
’’ یعنی ان لوگوں کی مثال جو اپنے مال اللہ کی راہ میں خرچ کرتے ہیں ، ایسی ہے جیسے ایک دانہ ہو ، جو اُگے اور اس میں سات خوشے لگیں اور ہر خوشہ میں سو دانے ہوں ۔ اور اللہ تعالیٰ اس سے بھی زیادہ کر دیتا ہے ، جس کے لئے چاہتا ہے۔ ‘‘
یہی وہ پاکیزہ تعلیمات تھیں ، یہی وہ صحیح تربیت تھی ، یہی وہ قرآن کا اعجاز تھا، اور یہی وہ اسلام کا روح پر ورنظام تھا۔ جس نے ان قوموں کی کایا پلٹ دی ، جنہوں نے اس کو قبول کیا اور ان ملکوں کو جنت نظیر بنا دیا ، جہاں اس کی برکتوں والا پرچم لہرایا۔
قرآنِ کریم کی اعجاز آفرینی آج بھی اپنے شباب پر ہے ۔ اسلام کی برکتوں اور سعادتوں کا چشمہ شیریں آج بھی اُبل رہا ہے۔ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ادائے رحمۃ للعالمینی اتنی وسیع ہے کہ ستم رسیدہ ، افلاس گزیدہ انسانیت کو اس کے ظلِ عافےّت میں پناہ مل سکتی ہے بشرطیکہ ہم منافقت کو ترک کر دیں۔ شک وارتیاب کی دلدل سے اپنے آپ کو نکال لیں۔ ایمان صادق اور یقین محکم سے ان تعلیمات کو اپنا لیں جو اللہ تعالیٰ نے اپنے محبوب کریم رحمت للعالمین صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ذریعے سے ہمارے لئے بلکہ ساری انسانیت کے لئے نازل فرمائی ہیں ۔ جس مبارک ہستی کا ہم یوم میلاد ہر سال مناتے ہیں اس کے ساتھ محبت اور عقیدت کا تقاضا یہ ہے کہ اس کے لائے ہوئے دین پر خود عمل پیرا ہوں اور دوسروں کے لئے راہِ حق پر گامزن ہونے کا دلکش نمونہ پیش کریں اس محسنِ انسانیت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ دین اپنی جان سے بھی زیادہ عزیز تھا۔ اس کے احکام کی تبلیغ کے لئے کون سا ستم ہے جو محبوب رب العالمین نے برداشت نہیں کیا،کون سی مصیبت ہے جسے گوارا نہیں کیا۔ حضو ر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے مقدس پائوں میں کانٹے چبھے ۔ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو شہید کرنے کے لئے کفار نے انگنت منصوبے بنائے ، اپنے وطن سے نکالا، بارہا مدینہ طیبہ پر چڑھائی کی ۔ ان جنگوں میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پیارے صحابہ اور عزیز رشتہ دار شہید ہوئے ۔ ان تمام آلام و مصائب کو اس رحمت عالمیان نے بخوشی گوارا کیا تا کہ اللہ تعالیٰ کا نام اونچا ہو اور اس کا دین پھیلے تا کہ انسانیت کی نکبت اور زبوں حالی کا دور ختم ہو، اور صبح صادق طلوع ہو۔ اگر ہم اللہ تعالیٰ کے محبوب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی محبت کا دم بھرتے ہیں، حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی غلامی کے رشتہ پر نازکرتے ہیں۔ تو ہمارا یہ فرضِ اولین ہے کہ ہم سب راعی اور رعایا،
حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے یوم میلاد کو اس عزم کے ساتھ منائیں کہ ہم دینِ حق کی جو شمع اس سہانی گھڑی میں فروزاں کی گئی تھی اس سے اپنی تاریک دنیا کو بھی منور کریں گے ۔ ظلم ، جہالت اور گمراہی کا اندھیرا جہاں جہاں خیمہ زن ہے ، اس کا قلع قمع کر دیں گے۔ آج کی مادیت گزیدہ انسانیت کو اسلام کے تریاق کی اشد ضرورت ہے۔ لیکن یہ اس وقت تک ممکن نہیں ہے جب تک پاکستان اسلامی تعلیمات سے بہرہ ور ہو کر اخلاقی بلندی ، رُوحانی بالیدگی ، اور معاشی خوشحالی کا مُرقّع زیبا نہ بن جائے ۔

 

(#16)
Old
life life is offline
 


Posts: 32,565
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Gender: Female
Default Re: محسن کائنات صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   08-12-2012, 08:17 AM

متواتر احادیث سے ثابت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم آخری نبی اور رسول ہیں ۔ آپ کے بعد کوئی نبی پیدا نہیں ہو سکتا ، حافظ ابن کثیررحمہ اللہ لکھتے ہیں :
وقد اخبر تعالیٰ فی کتابہ ورسولہ فی السنۃ المتواترۃ عنہ ” انہ لا نبی بعدہ لیعلموا ان کل من ادعی ھذا المقام بعدہ فھو کذاب افاک ، دجال ضال مضل “
” یقینا اللہ تعالیٰ نے اپنی کتاب ( قرآن ) اور اس کے رسول نے سنت ( حدیث ) جو آپ سے متواتراً منقول ہے ۔ میں خبر دی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد کوئی نبی نہیں ہے ، تا کہ لوگوں کو علم ہو جائے کہ ہر وہ شخص جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد اس مقام ( نبوت ) کا دعویٰ کرے ، وہ جھوٹا ، مفتری ، دجال ، گمراہ اور گمراہ کرنے والا ہے ۔ “ ( تفسیر ابن کثیر : 188/5 تحت آیت سورۃ الاحزاب : 40 )

1 سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
کانت بنو اسرائیل تسوسھم الانبیاءکلما ھلک بہ ، خلفہ نبی وانہ لانبی بعدی وسیکون خلفاءفیکثرون
” بنی اسرائیل کی سیاست انبیاءعلیہم السلام کرتے تھے ، جب کوئی نبی فوت ہوتا ، تو دوسرا نبی اس کا خلیفہ ( جانشین ) ہوتا مگر ( سن لو ) میرے بعد کوئی نبی نہیں ، البتہ خلیفے ضرور ہوں گے ، بکثرت ہوںگے ۔ “
( صحیح بخاری ، 3456 ، صحیح مسلم : 1842 )

 

(#17)
Old
life life is offline
 


Posts: 32,565
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Gender: Female
Default Re: محسن کائنات صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   08-12-2012, 08:18 AM

2 سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
ان مثلی ومثل الانبیاءمن قبلی کمثل رجل بنٰی بیتا فاحسنہ واجملہ الا موضع لبنۃ من زاویۃ فجعل الناس یطوفون بہ ویعجبون لہ ویقولون : ھلا وضعت ھذہ اللبنۃ ؟ قال : فانا اللبنۃ وانا خاتم النبیین
” میری اور مجھ سے پہلے انبیاءکرام کی مثال ایسی ہے ، جیسے کسی نے حسین و جمیل گھر بنایا ، لیکن ایک کونے میں ایک اینٹ کی جگہ چھوڑ دی ، لوگ اس عمارت کے اردگرد گھومتے ہیں ، اور اس کی عمدگی پر اظہار حیرت کرتے ہیں مگر کہتے ہیں کہ اینٹ کی جگہ پر کیوں نہ کر دی گئی ؟ تو وہ اینٹ میں ہوں ، اور میں خاتم النبیین ہوں ۔ “ ( صحیح بخاری : 3535 ، صحیح مسلم : 22/228 )

 

(#18)
Old
life life is offline
 


Posts: 32,565
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Gender: Female
Default Re: محسن کائنات صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   08-12-2012, 08:18 AM

3 سیدنا جابر بن عبداللہ انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
فانا موضع اللبنۃ ، جئت فختمت الانبیاءعلیہم السلام
” میں اس اینٹ کی جگہ ہوں ، پس میں آیا ، میں نے انبیاءعلیہم السلام کی آمد کے سلسلے کو ختم کر دیا ۔ “ ( صحیح مسلم : 2287 )

ایک روایت میں ہے :
فانا موضع اللبنۃ ختم بی الانبیاء
” اس اینٹ کی جگہ میں فٹ ہو گیا ہوں ، انبیاءکی آمد مجھ پر ختم اور منقطع ہو گئی ہے ۔ “ ( مسند الطیالسی : 1894 ، وسندہ صحیح کالشمس وضوحا )


4 سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
فضلت عی الانبیاءبست ، اعطیت جوامع الکلم ، ونصرت بالرعب ، واحلت لی المغانم ، وجعلت لی الارض طھورا ومسجدا وارسلت الی الخلق کافۃ وختم بی النبیون
” مجھے چھ چیزوں میں انبیاءعلیہم السلام پر فضیلت دی گئی ہے ۔ مجھے جامع کلمات عطا کےے گئے ہیں ، رعب و دبدبہ کے ساتھ میری نصرت کی گئی ہے ، مال غنیمت میرے لیے ( بشمول امت ) حلال قرار دیا گیا ہے ۔ میرے لیے ( بشمول امت ) ساری کی ساری زمین مسجد اور پاکیزگی حاصل کرنے کا ذریعہ بنا دی گئی ہے ۔ میں پوری دنیا کے لئے رسول بنا کر بھیجا گیا ہوں ، مجھ پر نبیوں کا سلسلہ ختم کر دیا گیا ہے ۔ “ ( صحیح مسلم : 533 )

 

(#19)
Old
life life is offline
 


Posts: 32,565
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Gender: Female
Default Re: محسن کائنات صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   08-12-2012, 08:18 AM

5 سیدنا جبیر بن مطعم رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
انا محمد ، وانا احمد ، وانا الماحی الذی یمحی بی الکفر ، وانا الحاشر الذی یحشر الناس علی عقبی ، وانا العاقب ، والعاقب الذی لیس بعدہ نبی
” میں محمد ہوں ، میں احمد ہوں ، میں ماحی ہوں کہ میرے ذریعہ سے کفر کو محو کیا جائے گا ، میں حاشر ہوں کہ میرے بعد حشر برپا ہوگا ۔ میں عاقب ہوں ، عاقب وہ ہے ، جس کے بعد کوئی نبی نہ ہو ۔ “
( صحیح بخاری : 3532 ، صحیح مسلم :2354 واللفظ لہ )
یہ حدیث اس بات پر دلیل ہے کہ آپ اللہ تعالیٰ کے آخری نبی ہیں ، آپ کے بعد قیامت قائم ہو جائے گی ، آپ کے اور قیامت کے درمیان کوئی نبی پیدا نہیں ہوگا ۔

6 سیدنا ثوبان رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
انہ سیکون فی امتی کذابون ثلاثون کلھم یزعم انہ نبی اوانا خاتم النبیین لانبی بعدی
” میری امت میں تیس بڑے جھوٹے پیدا ہوں گے ، جن میں سے ہر ایک کا یہ دعویٰ ہو گا کہ وہ نبی ہے ۔ حالانکہ میں خاتم النبیین ہوں ، میرے بعد کوئی نبی نہیں ۔ “
( ابوداود : 4252 ، ترمذی ، 2219 ، ابن ماجہ : 3952 ، مستدرک حاکم ، 450/4 ، وسندہ صحیح واصلہ فی مسلم : 192 ، 2889 دارالسلام )
اس حدیث کو امام ترمذی رحمہ اللہ نے ” حسن صحیح “ اور امام حاکم نے بخاری و مسلم کی شرط پر صحیح کہا ہے ۔
حافظ ذہبی نے ان کی موافقت کی ہے ۔

 

(#20)
Old
life life is offline
 


Posts: 32,565
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Gender: Female
Default Re: محسن کائنات صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   08-12-2012, 08:19 AM

7 سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے ، کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
ان الرسالۃ والنبوۃ قدانقطعت فلا رسول بعدی ولا نبی
” اس میں کوئی شک نہیں کہ رسالت و نبوت منقطع ہو چکی ہے ، میرے بعد اب نہ کوئی نبی ہے اور نہ رسول ۔ “
( مسند الامام احمد : ج 3 ص267 ح13860 ، ترمذی : 2272 ، فضائل الطبرانی : ص 338 ، 339 ، حاکم : 391/4 ، ابن ابی شیبہ : 531/11 وسندہ صحیح )
اس حدیث کو امام ترمذی نے ” حسن صحیح “ امام الضیاء ( 2645) نے ” صحیح “ کہا ہے ۔ امام حاکم نے اس کی سند کو بخاری و مسلم کی شرط پر ” صحیح “ کہا ہے ، حافظ ذہبی رحمہ اللہ نے ان کی موافقت کی ہے ۔ یہ حدیث تنصیص و تصریح ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد کوئی نبی پیدا نہیں ہو سکتا ۔

8 سیدنا ابوامامہ الباہلی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا :
ایھا الناس انہ لا نبی بعدی ولا امۃ بعدکم
” اے لوگو ! میرے بعد کوئی نبی نہیں ، تمہارے بعد کوئی امت نہیں ۔ “
( المعجم الکبیر للطبرانی : 115/8 ح 7535 ، السنۃ لابن ابی عاصم : 1095 وسندہ صحیح

 

Post New Thread  Reply

Bookmarks

Tags
اللہ, صلی, علیہ, محسن, وآلہ, وسلم

« Previous Thread | Next Thread »

Posting Rules
You may not post new threads
You may not post replies
You may not post attachments
You may not edit your posts

BB code is On
Smilies are On
[IMG] code is On
HTML code is Off

Similar Threads
Thread Thread Starter Forum Replies Last Post
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خواہش جہاد PRINCE SHAAN Hadees Shareef 4 08-16-2012 02:04 AM
پائنچے اور سنّت نبوی صلی الله علیہ وسلّم ROSE Hadees Shareef 6 07-08-2012 06:01 PM
عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم تا ROSE Quran 3 07-04-2012 01:04 PM
حدیث رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم: ایمان ک !~*AdOrAbLe*~! Hadees Shareef 7 04-15-2012 03:01 AM
حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی باتیں  -|A|- Islamic Issues And Topics 3 07-12-2009 10:02 PM


All times are GMT +5. The time now is 02:21 PM.
Powered by vBulletin®
Copyright ©2000 - 2024, Jelsoft Enterprises Ltd.

All the logos and copyrights are the property of their respective owners. All stuff found on this site is posted by members / users and displayed here as they are believed to be in the "public domain". If you are the rightful owner of any content posted here, and object to them being displayed, please contact us and it will be removed promptly.

Nav Item BG