دعوت القرآن/سورۃ 14:ابراہيم - Page 4 - MeraForum Community.No 1 Pakistani Forum Community

MeraForum Community.No 1 Pakistani Forum Community

link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link|
MeraForum Community.No 1 Pakistani Forum Community » Islam » Quran » دعوت القرآن/سورۃ 14:ابراہيم
Quran !!!!Quran ki Nazar Sey!!!!

Advertisement
Post New Thread  Reply
 
Thread Tools Display Modes
(#31)
Old
life life is offline
 


Posts: 32,565
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Gender: Female
Default Re: دعوت القرآن/سورۃ 14:ابراہيم - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   07-02-2011, 09:19 AM

۴۸؂ ابراہیم علیہ السلام نے اپنی نافرمانی کرنے والوں کے معاملہ کو اللہ کے حوالہ کرتے ہوئے اس کی ان دو صفتوں کا ذکر کیا جس سے مقصود اس بات کا اظہار ہے کہ تیری طرف سے عفو و درگذر اور فیضانِ رحمت میں کمی نہیں ہوسکتی البتہ اگر بندے اس کے اہل قرار نہ پائیں تو اور بار ہے ۔

۴۹؂ یعنی اسمعٰیل کو۔

۵۰؂ مراد مکہ کی بے آب و گیاہ زمین ہے جو پہاڑوں کے دامن میں واقع ہے ۔ بیت اللہ کے لیے کسی سر سبز و شادات خطہ کے بجائے اس صحرائی زمین کا انتخاب اس لیے کیاگیا تاکہ لوگوں کے لیے وجہ کشش دنیا کی رعنائیاں نہیں بلکہ دین کی دولت بنے اور ایک پر کیف ماحول انہیں میسر آ جائے جہاں ایمان کی پرورش اور روح کی بالیدگی کا بھر پور سامان ہو۔

 

Sponsored Links
(#32)
Old
life life is offline
 


Posts: 32,565
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Gender: Female
Default Re: دعوت القرآن/سورۃ 14:ابراہيم - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   07-02-2011, 09:20 AM

۵۱؂ محترم گھر سے مراد خانۂ کعبہ ہے جو نہایت مقدس اور نہایت قابلِ احترام ہے ۔ ابراہیم علیہ السلام نے اپنی اولاد میں سے اسمعٰیل علیہ السلام کو مکہ میں بسایا اور اسحاق علیہ السلام کو فلسطین میں ۔اسمعٰیل علیہ السلام سے جو نسل چلی وہ بنی اسمعٰیل کہلائی قریش ان ہی کی نسل سے ہیں اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم ان ہی میں مبعوث ہوئے ۔ ابراہیم علیہ السلام کی اس دعا سے ایک بات تو یہ واضح ہوئی کہ یہ دعا انہوں نے خانۂ کعبہ کی تعمیر کے بعد کی تھی اور دوسری یہ کہ انہوں نے اپنے بیٹے اسمعٰیل کو اس وقت مکہ میں بسایا جبکہ خانۂ کعبہ کی تعمیر مکمل ہوچکی تھی۔ قرآن نے دوسری جگہ واضح کیا ہے کہ خانہ کعبہ کی تعمیر میں ابراہیم علیہ السلام کے ساتھ اسمعٰیل علیہ السلام بھی شریک تھے ۔ رہ گئیں وہ روایتیں جن میں اسمعٰیل کو جبکہ وہ ابھی شیر خوار بچہ تھے ان کی والدہ حضرت ہاجرہ کے ساتھ مکہ کے ریگستان میں تنہا چھوڑ کر جانے کا عجیب و غریب قصہ بیان ہوا ہے تو یہ روایتں نہ قرآن کے اس بیان سے مطابقت رکھتی ہیں اور نہ قرینِ قیاس ہیں نیز ان روایتوں کی نسبت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف صحیح نہیں جیسا کہ علامہ سید سلیمان ندوی نے ارض القرآن میں لکھا ہے

 

(#33)
Old
life life is offline
 


Posts: 32,565
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Gender: Female
Default Re: دعوت القرآن/سورۃ 14:ابراہيم - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   07-02-2011, 09:21 AM

’’ اس سے ( یعنی سورئہ ابراہیم کی آیت ۳۹؂) سے ثابت ہوتا ہے کہ اسمعٰیل کے مکہ آنے کے وقت اسحاق پیدا ہوچکے تھے ۔ تورات سے ثابت ہے کہ اسمعٰیل ؑ اسحاس سے تیرہ برس بڑے تھے ، بخاری کی کتاب الرؤیا اور کتاب ُ الانبیاء میں حضرت ابن عباس کی جو حدیث اسمعٰیل کی شیرخوارگی کے متعلق ہے وہ مرفوع نہیں ہے یعنی اس کا سلسلہ آنحضرت ؐ تک نہیں پہنچتا(بجز چند خاص ضمنی فقروں کے ) اس لیے وہ حضرت ابن عباس کے اسرائیلیات میں سے ہے اور اس کا ثبوت آج بھی موجود ہے ۔ بخاری میں اس کے متعلق جو طویل حدیث ہے وہ بجز جزہم اور مکہ کے ذکر کے مدارش اور تالمود میں بعینہ حرف بہ حرف مذکور ہے ۔‘‘(ارض القرآن ج۲ ص ۴۴۰)

 

(#34)
Old
life life is offline
 


Posts: 32,565
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Gender: Female
Default Re: دعوت القرآن/سورۃ 14:ابراہيم - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   07-02-2011, 09:21 AM

اور علامہ ابن کثیر ؒ نے اس طویل حدیث کو جس میں اسمعٰیل کی شیر خوارگی کی حالت میں مکہ میں چھوڑنے کا ذکر ہے نقل کر کے لکھا ہے :

’’ یہ حدیث ابن عباس کا کلام ہے البتہ اس کا ایک حصہ مرفوع ہے ( یعنی نبی صلی اللہ علیہ وسلم مروی ہے ) اور اس کے ایک حصہ میں غرابت( عجیب باتیں ) ہے اور ایسا معلوم ہوتا ہے کہ ابن عباس نے اس کو اسرائیلیات سے لیا ہے اور اس میں یہ بھی بیان ہوا ہے کہ اس وقت اسمعٰیل شیر خوار بچہ تھے ۔‘‘(البدایۃ و النہایۃ ج۱ ص۱۵۶)

۵۲؂ نماز بیت اللہ کی تعمیر کا اولین مقصد ہے اور ابراہیم علیہ السلام نے اپنے بیٹے اسمعٰیل کو یہاں اس لیے بسایا تھا کہ ان سے جو نسل چلے وہ بیت اللہ کے زیر سایہ نماز قائم کرے لیکن قریش نے جو ان کی نسل سے ہیں نماز کی جگہ بت پرستی اختیار کر لی۔ ابراہیم کے طریقہ سے یہ کتنا بڑا انحراف ہے جو قریش نے کیا!

۵۳؂ اور اللہ تعالیٰ نے لوگوں کے دلوں کو ان کی طرف اس طرح مائل کر دیا کہ بنی اسمعٰیل پورے عرب کا مرجع بن گئے ۔

 

(#35)
Old
life life is offline
 


Posts: 32,565
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Gender: Female
Default Re: دعوت القرآن/سورۃ 14:ابراہيم - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   07-02-2011, 09:21 AM

۵۴؂ اس کی تشریح سورئہ بقرہ نوٹ ۱۴۶؂ میں گذرچکی ۔

۵۵؂ یعنی اللہ کو ہمارے دل کا حال بھی معلوم ہے اور اس سے زمین و آسمان کی کوئی چیز بھی پوشیدہ نہیں ۔

۵۶؂ واضح ہوا کہ جب ابراہیم علیہ السلام نے یہ دعا کی تھی تو اس وقت ان کے دوسرے بیٹے حضرت اسحاق کی ولادت ہوچکی تھی۔بائبل کا بیان ہے کہ حضرت اسمعٰیل کی پیدائش کے وقت ابراہیم علیہ السلام کی عمر ۸۶ سال اور حضرت اسحاق کی پیدائش کے وقت۱۰۰سال تھی۔ یعنی حضرت اسحاق حضرت اسمعٰیل کے ۱۴ سال بعدپیدا ہوئے اور دونوں کی پیدائش کنعان ( فلسطین) میں ہوئی تھی:

’’ اور جب ابرام سے ہاجرہ کے اسمعٰیل پیدا ہوا تب ابرام چھیاسی برس کا تھا۔‘‘(پیدائش ۱۶:۱۶)

’’ اور جب اس کا بیٹا اسحاق اس سے پیدا ہوا تو ابرہام سو برس کا تھا۔‘‘(پیدائش ۲۱:۵)

 

(#36)
Old
life life is offline
 


Posts: 32,565
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Gender: Female
Default Re: دعوت القرآن/سورۃ 14:ابراہيم - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   07-02-2011, 09:21 AM

گویا خانۂ کعبہ کی تعمیر اور اسمعٰیل کو مکہ میں بسانے کا واقعہ اس وقت کا ہے جبکہ اسمعٰیل کی عمر چودہ سال سے زیادہ تھی۔

۵۷؂ اس سے معلوم ہوا کہ ابراہیم کی شریعت میں بھی نماز کو اولین اہمیت حاصل تھی اور یہ دین کا وہ ستون ہے جس کو قائم کرنے کے لیے ایک مومن اللہ سے توفیق طلب کرے ۔ نیز اپنی اولاد کے حق میں بھی دعا کرے کہ وہ نماز قائم کرنے والے بن جائیں ۔

۵۸؂ ابراہیم علیہ السلام نے اپنے باپ کے لیے جو دعائے مغفرت کی تھی اس کی تشریح سورئہ توبہ نوٹ ۲۱۰؂ اور ۲۱۱؂ میں گزرچکی ۔ اس موقع پر مذکورہ نوٹ پیشِ نظر رہیں ۔

’’ جس دن حساب قائم ہوگا‘‘ سے مراد قیامت کا دن ہے جب ہر شخص کی اللہ کے حضور پیشی ہوگی اور اسے اپنی عملی زندگی کا حساب پیش کرنا ہوگا۔

 

(#37)
Old
life life is offline
 


Posts: 32,565
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Gender: Female
Default Re: دعوت القرآن/سورۃ 14:ابراہيم - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   07-02-2011, 09:22 AM

ابراہیم علیہ اسلام کی اس مہم ترین دعا سے بائبل کے صفحات خالی ہیں مگر قرآن نے اس کو محفوظ کر لیا۔ اس سے معترضین کے اس الزام کی آپ سے آپ تردید ہوتی ہے کہ حضرت محمد(صلی اللہ علیہ وسلم) نے بائبل کی خوشہ چینی کی ہے ۔

۵۹؂ خطاب اگرچہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ہے مگر مقصود عام لوگوں کو خبردار کرنا ہے کہ حق کی مظلومیت اور باطل کے غلبہ کو دیکھ کر کوئی شخص اس غلط خیال میں مبتلا نہ ہو کہ یہ دنیا اندھیر نگری ہے اور خدا اس بات سے بے خبر ہے کہ اس کی دنیا میں کیا ہو رہا ہے ۔ واقعہ یہ ہے کہ دنیا میں جو کچھ ہو رہا ہے اس سے خدا اچھی طرح با خبر ہے لیکن چونکہ اس نے حساب اور جزا و سزا کے لیے قیامت کا دن مقرر کررکھا ہے اس لیے وہ لوگوں کو مہلت دے رہا ہے کہ وہ اچھا برا جس طرح چاہیں طرز عمل اختیار کریں ۔ یہ اندھیر نگری نہیں بلکہ حکیمانہ منصوبہ بندی ہے ۔

 

(#38)
Old
life life is offline
 


Posts: 32,565
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Gender: Female
Default Re: دعوت القرآن/سورۃ 14:ابراہيم - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   07-02-2011, 09:22 AM

۶۰؂ یعنی قیامت کے دن ایسے ہولناک مناظر سامنے آئیں گے کہ غلط کار لوگوں کی آنکھیں پھٹی کی پھٹی رہ جائیں گی۔ وہ قیامت پر یقین نہیں رکھتے تھے اس لیے یہ مناظر دیکھ کر حیران ہوں گے کہ ہم کس دنیا میں پہنچ گئے !

۶۱؂ قبر سے اٹھنے کے بعد وہ اپنے موقف( پیشی کی جگہ) کی طرف بھاگیں گے اور خدا ہی بہتر جانتا ہے کہ اس کے لیے ان کو کتنا طویل فاصلہ طے کرنا پڑے گا۔

۶۲؂ یعنی دہشت اور خوف کی وجہ سے وہ ٹکٹکی باندھ کر دیکھیں گے ۔

۶۳؂ غم اور خوف کی شدت سے ان کا برا حال ہو رہا ہوگا اور ان کے دلوں کی کیفیت یہ ہوگی کہ گویا اڑے جارہے ہیں ۔ اصل میں دلوں کو مضبوطی عطا کرنے والی چیز ایمان ہے اور جب ان کے دل ایمان سے خالی رہے تو قیامت کے دن ان کا حواس باختہ ہونا اس کا لازمی نتیجہ ہوگا۔

 

(#39)
Old
life life is offline
 


Posts: 32,565
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Gender: Female
Default Re: دعوت القرآن/سورۃ 14:ابراہيم - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   07-02-2011, 09:22 AM

۶۴؂قیامت کے عذاب سے لوگوں کو خبردار کرنے کا یہ تاکیدی حکم اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ دعوتِ قرآنی کا یہ اہم ترین نکتہ ہے جسے پوری طرح کھول کر اور نہایت پر زور طریقہ پر لوگوں کے سامنے پیش کیا جانا چاہیے ۔

موجودہ غافل دنیا کو جھنجھوڑنا اور قیامت کے عذاب سے انہیں خبردار کرنا پیروانِ قرآن کا اہم ترین فریضہ بھی ہے اور وقت کا سب سے بڑا تقاضا بھی۔

۶۵؂ یعنی پورے وثوق کے ساتھ تم یہ کہتے تھے کہ دنیا سے منتقل ہوکر تمہیں کہیں جانا نہیں ہے ۔ زندگی بس اس دنیا ہی کی زندگی ہے اور آخرت کا کہیں وجود نہیں ہے ۔ اب تمہیں اپنی خام خیالی کا احساس ہوگیا جبکہ امتحان کا وقت گزرچکا۔ یہ گھڑی تو نتائج کے ظہور میں آنے کی ہے ۔

 

(#40)
Old
life life is offline
 


Posts: 32,565
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Gender: Female
Default Re: دعوت القرآن/سورۃ 14:ابراہيم - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   07-02-2011, 09:23 AM

۶۶؂ مراد ملکِ عرب ہے جس کے مختلف علاقوں میں ہلاک شدہ قوموں کے آثار پائے جاتے ہیں مثلاً وادیٰ حجر میں قومِ ثمود کے آثار وغیرہ۔

۶۷؂ یعنی تمہاری عبرت اور نصیحت کے لیے تاریخی واقعات بھی پیش کئے گئے تھے اور طرح طرح کی مثالیں بھی بیان کی گئی تھیں چنانچہ اس سورہ میں کلمۂ طیبہ اور کلمۂ خبیثہ کی مثالیں گذرچکیں ۔ لیکن تم نے کسی بات سے بھی کوئی سبق نہ لیا۔

۶۸؂ یعنی ان قوموں نے رسولوں کے خلاف زبردست چالیں چلی تھیں لیکن اللہ نے ان کی ہر چال کو ناکام بنادیا تھا تو کیا اب تم( اے قریش!) یہ امید رکھتے ہو کہ ہمارے رسول کے خلاف تمہاری سازشیں کامیاب ہوں گی؟

۶۹؂ خطاب نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ہے اور مقصود آپ کو اور آپ کے پیرووں کو اطمینان دلانا ہے کہ وہ مخالفین کی چالوں سے آزردہ نہ ہوں جس طرح اللہ سابق میں اپنے رسولوں کی مدد کرتا رہا ہے اسی طرح وہ اپنے اس رسول کی بھی مدد فرمائے گا۔ ممکن نہیں کہ اللہ کا وعدہ پورا نہ ہو۔

 

Post New Thread  Reply

Bookmarks

Tags
دعوت

« Previous Thread | Next Thread »

Posting Rules
You may not post new threads
You may not post replies
You may not post attachments
You may not edit your posts

BB code is On
Smilies are On
[IMG] code is On
HTML code is Off

Similar Threads
Thread Thread Starter Forum Replies Last Post
دعوت القرآن/سورۃ 12:يوسف life Quran 155 08-13-2012 02:57 AM
دعوت القرآن/سورۃ 2:البقرۃ life Quran 98 08-13-2012 02:23 AM
دعوت القرآن/سورۃ 1:الفاتحۃ life Quran 7 08-13-2012 02:23 AM
دعوت القرآن/سورۃ 7:الاعراف life Quran 10 08-13-2012 02:12 AM
دعوت القرآن/سورۃ 9:التوبۃ life Quran 180 08-13-2012 02:11 AM


All times are GMT +5. The time now is 07:17 PM.
Powered by vBulletin®
Copyright ©2000 - 2025, Jelsoft Enterprises Ltd.

All the logos and copyrights are the property of their respective owners. All stuff found on this site is posted by members / users and displayed here as they are believed to be in the "public domain". If you are the rightful owner of any content posted here, and object to them being displayed, please contact us and it will be removed promptly.

Nav Item BG